| بادشاہِ فیض و عرفاں مِیر اور مولائے روم |
| معرفت کے آپ دریا، بے کراں بحرِ علوم |
| کیمیا گر ہے نظر اور نور کا چشمہ مزار |
| ریت کے اِس ذرے کو کر دیجئے رشکِ نجوم |
| بادشاہِ فیض و عرفاں مِیر اور مولائے روم |
| معرفت کے آپ دریا، بے کراں بحرِ علوم |
| کیمیا گر ہے نظر اور نور کا چشمہ مزار |
| ریت کے اِس ذرے کو کر دیجئے رشکِ نجوم |
معلومات