خالی گھر بار سے باتیں کیں |
لگ کے دیوار سے باتیں کیں |
تیرے چلے جانے کے بعد |
تیری گفتار سے باتیں کیں |
ہم تیغ زنی کریں لفظوں کی |
اس نے تلوار سے باتیں کیں |
آنکھوں میں اجل کی ڈال آنکھیں |
منصور نے دار سے باتیں کیں |
سونے کی کرن کے تعاقب میں |
رُت کی رفتار سے باتیں کیں |
تری اک خاموش جھلک خاطر |
ترے پہرے دار سے باتیں کیں |
کُچھ جو اِس پار بھی چُپ ہی رہے |
کُچھ نے اُس پار سے باتیں کیں |
تم نے خوں میرے بھرم کا کیا |
جب اُس عیّار سے باتیں کیں |
ہاں اِبنِ خطّاب ؓ نے بینِ خِطاب |
ساریہ سالار سے باتیں کیں |
معلومات