| ظاہر ہے جو ٹھہرا تو مرا دل ہے قیامت |
| اس تن پہ گزر جانے کو مائل ہے قیامت |
| قربت کا یہ عالم ہے بسے سینے میں میرے |
| جو دید کی خواہش ہو تو حائل ہے قیامت |
| کل تک جسے دیکھے ہی سے چوٹوں کو شفا تھی |
| آنکھیں اسی چہرے سے ہیں گھائل ہے قیامت |
| ہونگے پری چہروں کے لب و رخ کی سجاوٹ |
| اس چشمِ جگر پاش کا وہ تِل ہے قیامت |
| بدصورتی دنیا کی ہے راشد کا نیا شوق |
| چُوڑی کوئی خطرہ نہ ہی پائل ہے قیامت |
معلومات