تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
احمدؔ یہ جام فنا ملتا نہی ہے سب کو. @ahmad_khiram
6 نومبر 2025
نعت
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
سراپا نور ہے روئے محمد
چلا ہے دل مرا سوئے محمد
نہیں ہے یہ نہیں دکھتا جو ہے چاند
نظر آتا ہے ابروئے محمد
قیامت میں اُٹھا ہے ہاتھ دیکھو
شفاعت کرنے بازوئے محمد
سراپا نور ہے روئے محمد
2
1
17
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
ذرا دیکھو یہاں ہے اِک زمانہ
جہاں برسا ہے رحمت کا خزانہ
سبھی کی آنکھ میں آنسو ہیں دیکھو
بھرا ہے درد سے میرا فسانہ
ترے بیمار نے پائی شہادت
تو استقبال کرنا والہانہ
ذرا دیکھو یہاں ہے اِک زمانہ
0
3
6 نومبر 2025
برائے اصلاح
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
یہ دل ہے ہمارا تمہارا نہیں ہے
فلک پر چمکتا ستارا نہیں ہے
ہے خوش قسمتی کے پکارا نہیں ہے
یہ عادت ہے اُس کی اشارہ نہیں ہے
محبت کی بازی ہے بے فکر کھیلو
بہت فائدہ ہے خسارہ نہیں ہے
یہ دل ہے ہمارا تمہارا نہیں ہے
0
4
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
ذرا بھر ڈر رہی ہو جس کسی آہوں سے اے جاناں
سنائی دے رہی زخمی کے یہ زخموں سے اے جاناں
کیا کر یونہی شکوے تو نہ دل میں رکھ کوئی بھی بات
محبت بڑھتی جائے گی ترے شکوؤں سے اے جاناں
ترے لفظوں میں تاثیرِ دوا ہے پھونک دے ظالم
بچا لو مرنے والے اپنے کو باتوں سے اے جاناں
ذرا بھر ڈر رہی ہو جس کسی آہوں سے اے جاناں
0
3
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
یہ کششِ حُسنِ بتاں تم نا سمجھو گے
عشق کے یہ سود و زیاں تم نا سمجھو گے
ہے نہیں نام و نشاں نا مثل کوئی ہے یہاں
کس پہ فریفتہ ہے جہاں تم نا سمجھو گے
یہ انگڑائیاں زلفوں کی کر رہی حال بیاں
پر وہ رات کو تھے کہاں تم نا سمجھو گے
یہ کششِ حُسنِ بتاں تم نا سمجھو گے
0
3
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
سلسلہ ہے نور کا
سایہ جیسے طور کا
یہ نہیں ساقی شراب
پانی ہے انگور کا
موت کی تعریف یہ
کچھ سفر ہے دور کا
سلسلہ ہے نور کا
0
4
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
وفا داروں میں دیکھو بس وفا ہے
حُسن والوں تمہارے پاس کیا ہے
خدا سنتا ہے میری ساری عرضیں
وہ جھٹلاتا ہے جو تیرا خدا ہے
زمانے بھر کی خوشیاں ہیں وہاں پر
جہاں میں تو جہاں پر بھی کھڑا ہے
وفا داروں میں دیکھو بس وفا ہے
0
2
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
اپنوں نے اغیاروں نے
درد دیے ہیں ساروں نے
زندگی کا حاصل سمجھا
نالائق گنواروں نے
سب کس طرح سے جیتے ہیں
مُجھ کو سکھایا تاروں نے
اپنوں نے اغیاروں نے
0
2
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
تمہارے مد بھرے نغمے کا ہے غم
زمانے سے ملے صدمے کا ہے غم
نہیں سنتا دلِ زار اب میری
لگا جو ہے کسی اپنے کا ہے غم
سدا رسوائیوں سے بھرا دامن
فخر ہوتا تمہیں ایسے کا ہے غم
تمہارے مد بھرے نغمے کا ہے غم
0
3
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
بھلا میں رو نہیں سکتا
یہ آنسو دھو نہیں سکتا
وہ کرنا چاہتے ہو کیوں
جو تم سے ہو نہیں سکتا
جسے تم پا نہیں سکتے
وہ تم سے کھو نہیں سکتا
بھلا میں رو نہیں سکتا
0
3
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
جانتے ہیں ہم تُجھ کو کہتے ہیں ہم کب کہتے ہیں لوگ
اس اداسی میری محبت کو اعجب کہتے ہیں لوگ
مسکرا کر ہم پھرنے والوں کو تم خوش نا جاننا
جام دیکھو خالی ہے لیکن لبالب کہتے ہیں لوگ
بھول جاتا ہوں بارہا یادِ ماضی ہاں تیری یاد
یاد تو آ جاتا ہے تب بے وفا جب کہتے ہیں لوگ
جانتے ہیں ہم تُجھ کو کہتے ہیں ہم کب کہتے ہیں لوگ
0
2
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
سینے میں اب میرے دل بھی نہیں ہے
اور تیرے رخ پر آنچل بھی نہیں ہے
نظروں سے کیا ہے تو نے قتل مرا
اور ایسا ہے تو قاتل بھی نہیں ہے
اُس مسئلے کا حل مجھ کو ڈھونڈنا ہے
جس مسئلے کا کوئی حل بھی نہیں ہے
سینے میں اب میرے دل بھی نہیں ہے
0
2
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
میری اور ان کی بات ہو گئی ہے
جیتا تو ہوں پر مات ہو گئی ہے
جب اُس نے کھولیں صبح اپنی زلفیں
دن دھارے پوری رات ہو گئی ہے
میری محبت میں ہے جو عقیدت
اُس سے فنا یہ ذات ہو گئی ہے
میری اور ان کی بات ہو گئی ہے
0
3
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
اب ہجر کو اپنانا پڑ گیا ہے
اور دل کو بھی سمجھانا پڑ گیا ہے
سوچا یہی تھا اب نہ جائیں گے ہم
پر اُس گلی میں جانا پڑ گیا ہے
وہ بات ہی کچھ ایسی کر گیا تھا
اُس بات پہ مر جانا پڑ گیا ہے
اب ہجر کو اپنانا پڑ گیا ہے
0
3
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
مرض ہو کوئی تو دوا ہوتی ہے
مگر عشق میں بس دعا ہوتی ہے
اُسے دیکھو تو کہتے اُٹھو گے تم
حُسن چیز ناصح کیا ہوتی ہے
کئی سال رہتا ہے مے کا نشا
کبھی آنکھ جو میکدہ ہوتی ہے
مرض ہو کوئی تو دوا ہوتی ہے
0
3
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
دل لگی گاتے جانا اچھا لگتا ہے
یار کی گلی میں آنا اچھا لگتا ہے
جام پہ جام پیے جانا اچھا لگتا ہے
نظروں کا پیمانہ اچھا لگتا ہے
ایک تو ہی نہیں ہے خوش اس دیوانگی سے
سب کو تیرا دیوانہ اچھا لگتا ہے
دل لگی گاتے جانا اچھا لگتا ہے
0
2
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
سورج سو چکا چاند نکل آنا چاہئے
میخانہ ساقی اب ترا کھل جانا چاہئے
پھیلائے ہاتھ عشق جو معشوق کے لیے
پڑھ کر نماز سجدے میں مر جانا چاہئے
اب دیکھ بھی لیا اُسے باتیں بھی کر لیں کچھ
اب تمہیں اُس کی گلی سے لوٹ آنا چاہئے
سورج سو چکا چاند نکل آنا چاہئے
0
2
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
گزرے کوئی تو گمان ہو جاتا ہے دیوانے کو
یاد وہ آئے تو جی کرتا ہے گھبرانے کو
تم روٹھے تھے اور ہم آے تھے منانے کو
رکھ لوں میں چھپا کر اس عشق کے افسانے کو
مست بناتے ہی نہیں ایسی پلاتے ہو
دل کرتا ہے توڑ دوں ساغر و پیمانے کو
گزرے کوئی تو گمان ہو جاتا ہے دیوانے کو
0
2
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
آپ دعوتِ عام کرتے ہیں
روز گھر سرِ شام کرتے ہیں
نام کرتے ہیں وہ رقیبوں کے
اور ہمارے بھی نام کرتے ہیں
کھیلتے ہیں اور توڑ دیتے ہیں
آپ دل سے یہ کام کرتے ہیں
آپ دعوتِ عام کرتے ہیں
0
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
فل الحال تمہارے سر الزام نہیں ہے
تجھ کو بدنامی کے سوا کام نہیں ہے؟
ہے ہجر کی شب وصل کی یہ شام نہیں ہے ؟
پروانے ہیں پر شمع کا کچھ نام نہیں ہے
ہر شخص ہے زندہ تم پر مر جا نے کے بعد
تو کہتا ہے عشق کا انجام نہیں ہے
فل الحال تمہارے سر الزام نہیں ہے
0
2
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
دیکھا ہے پاؤں تا جبیں اک اک کرکے
ارمان مٹتے جاتے ہیں اک اک کرکے
کتنا منظم جسم کا ہے ہر فعل
اُرتی ہیں زلفیں آفریں اک اک کرکے
وہ بات بھی پوری نہ کرتا تھا اور میں
ہر بات پر کرتا یقیں اک اک کرکے
دیکھا ہے پاؤں تا جبیں اک اک کرکے
0
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
وہ جب کبھی بھی اپنے گھر سے جاتا ہوگا
اِک شخص گزرتا تمہیں نظر آتا ہوگا
وہ گزرتے راستوں پر جو دیکھ لے تمہیں کبھی
وہ قدم تو بہت آہستہ اُٹھاتا ہوگا
ملو کبھی تو وہ کر دے حوالے تمھارے سب
جیسے ارمان وہ ٹوکری میں لاتا ہوگا
وہ جب کبھی بھی اپنے گھر سے جاتا ہوگا
0
1
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
کرنی ہے گفتگو ہمیں شام کے ساتھ
بس اک بوتل شراب دو جام کے ساتھ
زاہد کی صحبت سے نہ بدلے گا کچھ
دل میں رہے گا خدا کسی رام کے ساتھ
یہ حال ہے گھر کا وصل کے وعدے میں
بے چین ہیں دیوار و در بام کے ساتھ
کرنی ہے گفتگو ہمیں شام کے ساتھ
0
6 نومبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
مجھ سے تو نہیں ہے یہ صبح شام کا رنج
میری ذات اور میرے کلام کا رنج
دکھ کیا ہی ہو گا میخانے میں سوا اسکے
ہر کسی کو یہاں صرف جام کا رنج
باتیں کچھ سنو کسی عشق کی بھی زاہدو!
مجنوں لیلیٰ سسی جیسے تمام کا رنج
مجھ سے تو نہیں ہے یہ صبح شام کا رنج
0
26 اکتوبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
ایک ایسا بھی کام کرنا ہے
اب ترا احترام کرنا ہے
ابھی جانے دو تم خدا کو پھر
ساروں نے رام رام کرنا ہے
اس طرح کا کلام لکھ کر بھی
نیک ناموں میں نام کرنا ہے
کام کرنا ہے
0
11
7 اکتوبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
نا ہمیں آزماؤ تم
اس طرح نا ستاؤ تم
کس نے تمہیں منع کیا
محفلوں میں آؤ تم
جانتے ہیں تُجھ کو ہم
نا وفا بتلاؤ تم
نا ہمیں آزماؤ تم
0
6
3 اکتوبر 2025
آزاد نظم
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
لاکھ وہ کہتے پھریں مجھے اس سے محبت نہیں ہے
اب مجھے اُن سے کوئی شکایت نہیں ہے
روز روز یہ سنتے یونہی میں ایک روز
دیکھنا مر جاؤں گا میری جان
پھر مجھے تم ڈھونڈھتی پھرو گی اور
پھر میں کہاں آؤں گا میری جان
تیرے بغیر، میرے بغیر
0
9
1 اکتوبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
یہ جو چلتا پھر تا سراب ہے یہ خراب ہے یہ خراب ہے
وہ جو با وفا بے حساب ہے یہ خراب ہےیہ خراب ہے
ہو کوئی گلی یا کوئی جگہ کسی عرش پر کسی آسماں
جو ترا خیالِ عذاب ہے یہ خراب ہے یہ خراب ہے
نہ کسی ادا پہ غرور کر نہ وفا کو اپنے سے دور کر
یہ فضول رسمِ شباب ہے یہ خراب ہے یہ خراب ہے
یہ خراب ہے
0
19
27 ستمبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
یہ قصہِ محبت ہے یا جنگ کی کہانی ہے
ہزاروں مر گئے ہیں اور کس کی جان جانی ہے
یہ تاج و دولتِ دنیا وفا کی راہ میں قربان
ضروری تھی تو دے دی جان بھی یہ جاں تو فانی ہے
یہ باتیں چھوڑ دو یہ باتیں سب کی سب پرانی ہیں
نئے دو شعر کہنے ہیں نئی غزل سنانی ہے
قصہِ محبت
0
6
24 ستمبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
اور یوں ہوا کہ یار مرا یار ہو گیا
وہ بے وفا تھا اور وفادار ہو گیا
زخمی ہوئے ہیں ہم تو دکھائی ہے کیا ادا
جو مر گئے ہیں ہم تو وہ تلوار ہو گیا
تم کیوں پڑے ہو پتھروں اب میری راہ میں
وہ بت بھی لگتا حاصلِ کردار ہو گیا
وفادار ہو گیا
0
8
23 ستمبر 2025
نظم
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
گناہوں کی کھڑی دیوار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب
خُدا کا نام لے لے کر کرم کی سب دہائی دو
غموں کے جال میں اِس پھسنے والے کو رہائی دو
گناہوں سے یہ دل دو چار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب
یا رب
0
31
23 ستمبر 2025
غزل
ناصح احمدؔ خرام
@Khiram
عید پر دیدار ہو یہ ضروری تو نہیں
دل کا بھی اقرار ہو یہ ضروری تو نہیں
گزرے تھے ماضی میں کچھ اس جگہ منظر عجیب
سب وہی ہر بار ہو یہ ضروری تو نہیں
اب سبھی ارمان میں سامنے رکھ دوں ترے
اس طرح اظہار ہو یہ ضروری تو نہیں
یہ ضروری تو نہیں
1
20
معلومات