میری اور ان کی بات ہو گئی ہے
جیتا تو ہوں پر مات ہو گئی ہے
جب اُس نے کھولیں صبح اپنی زلفیں
دن دھارے پوری رات ہو گئی ہے
میری محبت میں ہے جو عقیدت
اُس سے فنا یہ ذات ہو گئی ہے
ہیں ساری خوشیاں میری ساتھ اُس کے
اور اب وہ میرے ساتھ ہو گئی ہے
کیوں آج ہے احمدؔ شراب وافر
میخانے پر برسات ہو گئی ہے

0
3