مجھ سے تو نہیں ہے یہ صبح شام کا رنج
میری ذات اور میرے کلام کا رنج
دکھ کیا ہی ہو گا میخانے میں سوا اسکے
ہر کسی کو یہاں صرف جام کا رنج
باتیں کچھ سنو کسی عشق کی بھی زاہدو!
مجنوں لیلیٰ سسی جیسے تمام کا رنج
جو شب فراق میں جل گیا کوئی بدن
شمع کو لگا ہے اُس اختتام کا رنج
ظلم کرنا بھی ہے پیشہ جفا وفا کے ساتھ
رقص میں جفا کے احمد خرام کا رنج

0