گناہوں کی کھڑی دیوار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب
خُدا کا نام لے لے کر کرم کی سب دہائی دو
غموں کے جال میں اِس پھسنے والے کو رہائی دو
گناہوں سے یہ دل دو چار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب
سجی ہے آج محفل ہر جگہ ہر دل پہ چھائی ہے
پیمبر ﷺ کی ولادت پر گھٹا بھی جھوم آئی ہے
امام الانبیاءﷺ دلدار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب
امامت مسجدِ اقصیٰ میں کی ہے سارے نبیوں کی
پھرے ہیں عرش پر کی سیر ہے جنت کے باغوں کی
ہوئی خود عرش بھی تیار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب
محبت میں شہادت مرتضیٰؑ کے لال نے دی ہے
بقا اس دینِ حق کو مصطفیٰ ﷺ کی آل نے دی ہے
یہ کربل عشق کا بازار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب
ہے اُن کا کرم ورنہ میری تو اوقات ہی کیا ہے
گناہوں سے یہ دل تاریک ہے یہ ذات ہی کیا ہے
یہ احمدؔ تو پڑا بیکار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب
گناہوں کی کھڑی دیوار ہے یا رب
ہمیں تیری نظر درکار ہے یا رب

0
31