Circle Image

خام

@Khaam

رعب اور عزت ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتے۔ آپ یا رعب بٹھا سکتے ہیں یا عزت کما سکتے ہیں۔آپ کا رعب آپ کےسامنے ہونے تک جبکہ عزت آپ کے بعد تک رہتی ہے۔

0
7
حصولِ تعلیم وہ نماز ہے کہ جس کا وضو ادب ہے۔ بغیر وضو کوئی نماز مقبول نہیں۔جس طرح بغیر وضو نماز فقط ورزشی ہے، بغیر ادب تعلیم فقط معلومات کا مجموعہ ہے۔

0
21
حسین رستہ حسین منزل
حسین حق ہے یزید باطل
جو دین گُل ہے حسین خوشبو
ہے گلستاں میں حسیں سے محفل
چھپانے سے بھی نہ چھپ سکے گا
شمر کی صورت یزید قاتل

0
29
ہزار تلخیاں رنجشیں، کدورتیں سب
تمہاری ایک جھلک سے ہو گئیں بے اثر

53
میں ساری زندگی تمہارے نرم ہونٹوں پر
کتاب لکھنے میں ہی گزار دوں لیکن
تمہارے لمس کی کوئی مثل بھی ہو کیسے؟
کہ لفظ سارے ہی غیر منصفانہ ہیں

0
40
ہو ایسی خوبرو سی داستاں کا فقرہ تُم
کہ جس کو لوحِ ازل سے چھپا کے رکھا ہے
کہ جس کے گرد سبھی داستاں بنائی ہے
کہ جس کو پڑھنے پر چوم لینا واجب ہے

0
56
اک طرف ہے ذبیحِ یزداں تو
اک طرف آقا کے نواسے ہیں
اک طرف خوف ہے محبت ہے
اک طرف عشق کے خلاصے ہیں
اک طرف معجزے خدا کے ہیں
اک طرف سجدے بھی نرالے ہیں

0
63
لوگ سمجھتے ہیں رزق دولت کو کہتے ہیں۔بابا، رزق عزت ہے، پیسہ ہے، اولاد، علم، فہم، قلم، عشق، عرفان، فیضان، سب رزق ہیں۔ جس کے پاس صرف پیسہ ہو، قرآن اُس سے کہتا ہے:وَ اللّٰهُ الْغَنِيُّ وَ اَنْتُمُ الْفُقَرَآءُسو اگر پیسہ نہیں ہے، تو مالک کسی اور چیز میں اضافہ کرتا ہے۔ عزت، فہم، قلم بیچ کر پیسہ مت خریدو۔

0
62
عجیب شخص ہے مجھ کو سنبھال رکھتا ہے
مجھے رہے نہ رہے وہ خیال رکھتا ہے
ہیں اُس کے ہونٹ سراپا محبت و الفت
پھر اُس پہ یہ کہ وہ لہجہ کمال رکھتا ہے
جو مسکرائے کبھی دھوپ چھاؤں کر گُزرے
وہ رُخ پلٹنے کی ایسی مجال رکھتا ہے

0
69
دُکھ جوڑتے ہیں ہمیں۔خوشی تو کسی سے بھی بانٹی جا سکتی ہے۔

0
82
بازارِ مصر میں حسن بِکتا ہے۔ ضمیر تو کسی کو دِکھائی بھی نہیں دیتا۔

90
بعض اوقات انسان کو غلطی کرنا اتنا بڑا گناہ نہیں لگتا جتنا غلطی مان لینا لگتا ہے۔

92
تمہاری آنکھوں کے صدقے سارے
ستارے چادر سے جھانکتے ہیں
تمہارے آنچل کے استعارے
ہیں کھلتے موسم کے رنگ سارے
جو مسکرا دو تو چاند روشن
نہ مسکراؤ تو دن بھی مبہم

1
199
چھوڑیئے درد کی داستاں
میلوں میں قہقہے بکتے ہیں

1
82
فقط سال ہی بدلا ہے
ترے جانے کا دُکھ نہیں

1
77
اُس کی تصویر بنانے کی ہے کوشش تو مگر
اُس کے ہونٹوں پہ جو آتا ہوں تو رُک جاتا ہوں

0
1
88
اتنا کھل کے جو بار آئی ہے
آج کوئی تو مسکرایا ہے

0
60
تنگ دست ہونا تنگ دل ہونے سے ہزار درجے بہتر ہے.

0
120
محبت دیکھ لی تم نے؟!!
مرا اب ہجر دیکھو گی!
میں تقدیریں،
میں تدبیریں،
میں تصویریں، جلا دوں گا۔
مگر میں یاد رکھوں گا۔

60
آسان موت کے لیے اکثر مشکل زندگی گزارنی پڑتی ہے۔صبر اور مایوسی کو مکس مت کریں۔ صبر یقینِ محکم ہے، عملِ پیہم ہے۔اللہ کی رضا آپ کی تکلیف میں نہیں ہے، آپ کے تکلیفات کا مقابلہ کر کے اُن پر فتح پانے میں ہے۔مایوس ہو کر ہار ماننے کو صبر اور تسلیم و رضا مت جانیے۔ یہ شیطان کا وسوسہ ہے۔

0
127
گماں ہے آپ میرا ہاتھ تھامے رکھیں گے
گماں ہے آپ میری شام دن میں بدلیں گے
گماں ہے آپ مجھ کو پھر سے پورا جوڑیں گے
گماں ہے آپ مجھ کو تنہا اب نہ چھوڑیں گے

0
60
اپنی میں دوکان یوں چلاتا ہوں
کانٹے چُن کے پھول بیچے جاتا ہوں
پھول سستے دام بیچے جاتے ہیں
اور خوشبو، جام بیچے جاتے ہیں
حرفِ عزت، اپنا پن، ہمدردی بھی
سب کے سب یاں بولی لگ کے بِکتے ہیں

0
80
زندگی سے یہ بھی سبق ہے ملا
موت آخر کو ایک نعمت ہے

0
71
تو کیا ہوا جو اُس کو
محبت نہیں رہی
دولت کے کھیل میں مری
ایک نہ چلی
تو کیا ہوا ضرورت و ثروت نہیں رہی
سورج ہو سامنے تو مہِ شب کا کیا کریں

0
82
کبھی جو آنکھ لگ جائے
یا کوئی بات ایسی ہو
کہ تم محسوس یہ کر لو
کہ میرا ساتھ بے مقصد
تو تم اظہار کر دینا!!۔
ہمارے ساتھ رہنے کی

46
یہ چاند سورج ستارے سارے
تمہاری آنکھوں کے استعارے
تمہارے ہونٹوں کی کروٹوں پر
نثار کلیاں، گلاب سارے

0
101
تمہیں پتا ہے؟
تمہاری آنکھیں، شراب منظر ہیں۔۔۔
اُداس باغوں میں پھول کھلتے ہیں اِک تمہارے ہی مسکرانے سے
تمہاری باتیں،
شرارتیں ہی،
خوشی کی پہلی ضمانتیں ہیں۔

1
85
سینے میں شور کرتا رہتا ہے
کاش خاموش ہو کہ آنکھ لگے

0
68
تھک جانا کمزوری کی علامت نہیں ہے۔اس بات کی دلیل ہے کہ سعی کی ہے۔اللہ کو یہ اس قدر پسند ہے کہ تپتی ہوئی ریت کی نیچے سے ایک ٹھوکر پر ٹھنڈا میٹھا پانی جاری کے دیتا ہے۔اُسے تھک کر بیٹھ جانے والے برے نہیں لگتے۔ہار مان کر واپس نہ اُٹھنے والے برے لگتے ہیں

0
92
وصالِ یار کا بے مثل شوق لازم ہے
فقط جدائی کو ہی ہجر نہ پکارے کوئی

0
82
اگر تم مسکرا دو تو بہاریں لوٹ سکتی ہیں
وگرنہ اب مقدر میں خزائیں ہی خزائیں ہیں

97
آخری خط جو بار بار لکھا
اُس میں پھر تُجھ کو اعتبار لکھا
چونکہ قسمت میں نہ تھا وصل ترا
ہم نے فرقت پہ بے شُمار لکھا
جس نے بھی عَلمِ حق بلند کیا
اُس کو ظالم نے داغدار لکھا

151
یہ محبت نہیں، سُن یہ الہام ہے
اس کی نہ ابتداء نہ ہی انجام ہے
ایک مدت ہوئی، تُجھ کو دیکھے ہوئے
ایک مدت ہوئی، سانس بے گام ہے
ایک مدت سے ہے، انتظارِ سحر
ایک مدت ہوئی، چار سُو شام ہے

119
بے نیاز ہونا اچھی بات ہے۔ لوگ کیا کہتے اور سوچتے ہیں، اس سے آپ کو فرق نہیں پڑنا چاہیے۔لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ کیچڑ میں کھڑے رہیں اور کہیں کہ مجھے لوگوں کی پروا نہیں۔بےنیاز اور بے پروا ہونے میں فرق ہے۔Ria

0
249
عزت اور رزق اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔ آپ کا اختیار صرف اتنا ہے کہ اپنے حصے کا رزق اور اپنے حصے کی عزت دائیں ہاتھ سے وصول کرنے ہیں یا بائیں ہاتھ سے۔ یعنی رزق حلال کمانا ہے یا حرام۔ عزت زبردستی حاصل کرنی ہے یا اخلاق کے ساتھ۔ یاد رکھیے، اللہ کہتا ہے کامیاب دائیں ہاتھ والے ہیں، بائیں والے نہیں۔

0
136
اُداس آنکھوں سے موتی چن کے گلاب ہونٹوں سے مسکرانا
فراق راتوں میں بھی محبت کے سارے پیمان تم نبھانا
جو وصل جسموں کا ملنا ہوتا وصال کو سارے دھوکہ کہتے
سو اپنی آنکھوں سے دیکھ لینا خیالوں میں میرا آنا جانا
ستارے سارے یہ چاند سورج سبھی تمہاری نظر کے قائل
یہ جب تھکیں رخ سے پردہ اپنے اٹھا کے اِن کو جھلک دکھانا

0
442
میں نے دیکھا ہے پرندوں کو بھی مرجھاتے ہوئے
میں نے پھولوں کو بھی دیکھا ہے بدلتے ہوئے رنگ
میں نے دیکھا ہے درندوں میں بھی اسلوبِ سُخن
میں نے ہر آبِ رواں گرتا ہوا دیکھا ہے
تم گواہ اپنی وفاؤں کا جسے کہتے رہے
میں نے وہ شعلہ دہن ڈھلتے ہوئے دیکھا ہے

111
روئے محبوب کا یہ سحر دیکھیے
ہر طرف روشنی ہے جدھر دیکھیے
عشق ہوتا ہے اب صرف امیروں سے ہی
نوجوانوں کا یہ بھی ہنر دیکھیے
اِک نظر کے لیے ہی تو آیا ہوں میں
آپ سے ہے گذارش اِدھر دیکھیے

128
میں جب بھی شعر کہتا ہوں
تمہیں لگتا ہے کاغذ پر میں ٹسوے چن کے رکھتا ہوں
حقیقت میں،
میں خنجر لے کے سینہ چاک کرتا ہوں
بپھرتے، پھڑ پھڑاتے ایک ٹکڑے پر
میں خنجر کو دباتا ہوں

0
128
ہم کو اے خامؔ تماشے کے لیے رکھا گیا
ہم دعا کا بھی کسی سے کہیں تو کیسے کہیں

0
75
مرے محرم مرے مولا
مرے وجدان کے آقا
مرا بس ایک تُو ہی ہے
ترا کیوں میں نہیں تنہا ؟
مری سانسوں کے پہرہ ور
ہمیشہ کیوں رہے پردہ ؟

0
92
دل دکھانے کی بات کرتے ہو
چھوڑ جانے کی بات کرتے ہو
عشق ہوتا نہیں ہے جسموں سے
کس زمانے کی بات کرتے ہو؟
جانتے ہو کہ موت فرقت ہے
پھر بھی جانے کی بات کرتے ہو

593
تُجھ سے گر ہجر ہو یادوں سے گزارا میں کروں
اور تجھے روز محبت سے نکھارا میں کروں
تیرے ہونٹوں پہ اُداسی کا اگر پہرا ہو
اپنے ہونٹوں سے ترے ہونٹ سنوارا میں کروں
توڑتے خود ہو محبت کے سبھی پیمانے
اور کہتے ہو محبت سے کنارہ میں کروں

1
206
سارے چہروں میں خاص لگتے ہیں
آپ چہرہ شناس لگتے ہیں
اس قدر خوبرو ہیں وہ صاحب
روشنی کا لباس لگتے ہیں
جب بھی چہرے پہ مسکراہٹ ہو
خوبصورت قیاس لگتے ہیں

116
میں راہِ ہجرِ رواں کو سنوار آیا ہوں
میں سوزِ فُرقتِ جاناں گزار آیا ہوں
گزشتہ رات اُس کا قتل مجھ پہ واجب تھا
سو اپنے دل میں میں خنجر اُتار آیا ہوں
وہ ڈھونڈتا پھرے گا قبر میری سارا دن
میں اپنی قبر سے کتبہ اتار آیا ہوں

1
89
ذوالجناح زبان کو دے لگام، مت بدک
مت بھلا حُسین کے فیصلوں کی شان کو
ابنِ حیدری لہو کی قسم ہے ذوالجناح
یہ زمین و آسماں سب حسین ہی کے ہیں
مصطفٰی کے دین کے حق کی عزتِ نفس
تھی مرے حُسین کو اپنے بچوں سے عزیز

0
83
وائے قسمت، لٹ گئی میں، سر حُسیں کا لے گئے وہ
اے خدائے لم یزل ہاں تیری قدرت میں گئے وہ
وہ تھے ظالم وہ تھے قاتل وہ تو تھے ہی سب کمینے
تُو خدا ہے، مصطفیٰ کا، تُو رہا خاموش کیونکر
میں ذرا سی بے سبب سی، خاک رُو سی جان ہوں پر
تُو خدائے لم یزل ہے، تیری حیدر آبرو ہے

0
82
اے خدائے لم یزل، اے مالکِ کون و مکاں
ابن حیدر کربلا میں، دیکھتا ہے آسماں
اے محمد مصطفیٰ کے بدر کے ملجا ممد
یہ محمد مصطفیٰ کے دل کا ٹکڑا ہے حُسیں
تین سو تیرہ صحابہ کو بچایا کفر سے
یہ بَہَتّر بھی ہیں تیرے دین کی خاطر چلے

0
94