ذوالجناح زبان کو دے لگام، مت بدک
مت بھلا حُسین کے فیصلوں کی شان کو
ابنِ حیدری لہو کی قسم ہے ذوالجناح
یہ زمین و آسماں سب حسین ہی کے ہیں
مصطفٰی کے دین کے حق کی عزتِ نفس
تھی مرے حُسین کو اپنے بچوں سے عزیز
خانوادہ کر کے قرباں حسین نے فقط
حشر تک تمام ہی مومنوں سے کہہ دیا
ہار ہو یا جیت ہو، زندگی یا موت ہو
فیصلہ ہمیشہ حق کا ہی تم نے کرنا ہے
موت سے ڈرو نہیں، میں تمہارے ساتھ ہوں
کربلا کی خاک پر بچے بھی جمے رہے
سب تمہارے واسطے، جان کر بھی موت کو
جان سے چلے گئے، پر اصولوں پر رہے
امن و جان و عزتیں سب لگایا داؤ پر
پر خدا کے نام پر حرف آنے نہ دیا
ذوالجناح حسین کے فیصلوں کی شان کو
مت بھلا، تو یاد کر، مصطفیٰ کا ہر سبق
مصطفیٰ کی ذات سے، ابن حیدری تلک
سب کا فیصلہ یہی، ظلم کے نصاب پر
حاکموں کے ہاتھ پر، مصطفیٰ کے خوں کا سر
کٹ گیا محاظ پر، ہاں مگر جھکا نہیں

0
101