آخری خط جو بار بار لکھا
اُس میں پھر تُجھ کو اعتبار لکھا
چونکہ قسمت میں نہ تھا وصل ترا
ہم نے فرقت پہ بے شُمار لکھا
جس نے بھی عَلمِ حق بلند کیا
اُس کو ظالم نے داغدار لکھا

151