| تمہیں پتا ہے؟ |
| تمہاری آنکھیں، شراب منظر ہیں۔۔۔ |
| اُداس باغوں میں پھول کھلتے ہیں اِک تمہارے ہی مسکرانے سے |
| تمہاری باتیں، |
| شرارتیں ہی، |
| خوشی کی پہلی ضمانتیں ہیں۔ |
| تمہارے ہونٹوں کو چُھو لیا گر، |
| میں جیت جاؤں گا دنیا ساری |
| تمہی محبت کا استعارہ، تمہی خدا کا اشارہ بھی ہو |
| سکون تم ہو، جنون تم ہو |
| نصیب کا بھی، ستارہ تم ہو |
| تمہارے ہونٹوں، تمہاری آنکھوں، تمہارے چہرے پہ ساری دنیا |
| میں وار سکتا ہوں، ہار سکتا ہوں |
| چھوڑ سکتا ہوں، موڑ سکتا ہوں |
| تم اتنی پیاری ہو، اتنی پیاری! |
| کہ پہلی کرنیں بھی آنے سے قبل |
| ادب سے پردے کے پیچھے چُھپ کے |
| اجازتیں مانگتی ہیں تم سے |
| اُجالا ہونے کی شرط یہ ہے |
| کہ آنکھیں کھولو تو کھلکھلائیں |
| ہوائیں رقص و سرور اوڑھیں |
| فضائیں سرگم میں گنگنائیں۔ |
معلومات