دل دکھانے کی بات کرتے ہو
چھوڑ جانے کی بات کرتے ہو
عشق ہوتا نہیں ہے جسموں سے
کس زمانے کی بات کرتے ہو؟
جانتے ہو کہ موت فرقت ہے
پھر بھی جانے کی بات کرتے ہو
ایسے ہونٹوں کو سینچ لیتے ہو
دل لبھانے کی بات کرتے ہو
دُکھ بھی کرتے ہو قیس حالت پر
سنگ بھی لانے کی بات کرتے ہو
ہم سے بہتر کو دیکھ کر جاناں
دُور جانے کی بات کرتے ہو
پہلے باغی تھے رسمِ دنیا سے
اب نبھانے کی بات کرتے ہو

645