تمہاری آنکھوں کے صدقے سارے |
ستارے چادر سے جھانکتے ہیں |
تمہارے آنچل کے استعارے |
ہیں کھلتے موسم کے رنگ سارے |
جو مسکرا دو تو چاند روشن |
نہ مسکراؤ تو دن بھی مبہم |
ستار سارے ہیں ساز بھرتے |
تمہاری سرگم کے سارے خادم |
ہو گلستاں سے گزر تمہارا |
تو گل سبھی کھلنا بھول جائیں |
تمہاری خوشبو کی دھن ہے ایسی |
پرندوں کے چہچہانے جیسی |
سبھی ترنم میں جھوم جائیں |
جو تم ذرا سا بھی مسکرا دو |
جو آنکھ دیکھے نہ دیکھ پائے |
تمہارے آنچل سے آگے دنیا |
تمہارا ہونا دلیلِ صبحُ |
تمہارے ہونے سے زندگی ہے |
تمہارے چہرے کے واسطے ہی |
جہان میں روشنی ہوئی ہے |
تمہارے ہونٹوں کے آسرے ہی |
ہے شبنموں کا گلوں سے رشتہ |
تمہیں قسم ہے زمانے بھر کی |
کہ مسکراتی رہا کرو تم |
کہ مسکرانا تمہارا ہم کو |
سکھاتا ہے زندگی نبھانا |
معلومات