مرے محرم مرے مولا
مرے وجدان کے آقا
مرا بس ایک تُو ہی ہے
ترا کیوں میں نہیں تنہا ؟
مری سانسوں کے پہرہ ور
ہمیشہ کیوں رہے پردہ ؟
اگر محشر لگانا ہے
تکلف کیوں تماشے کا ؟
نظامِ ہست قبضے میں
دلوں پر کیوں نہیں قبضہ ؟
اداسی کا سبب مجھ سے
کبھی تو پوچھنے آجا
یا مجھ سے چھین لے آنکھیں
یا میرا کھول دے سینہ
یا وصلِ حق عطا کر دے
یا حقالحق عطا فرما
تُو میرے سامنے آ جا
نچا مجھ کو، بنا بُلھّا
جلا دے خام ہستی کو
مجھے خود تُو مٹا ربّا

0
96