| سارے چہروں میں خاص لگتے ہیں |
| آپ چہرہ شناس لگتے ہیں |
| اس قدر خوبرو ہیں وہ صاحب |
| روشنی کا لباس لگتے ہیں |
| جب بھی چہرے پہ مسکراہٹ ہو |
| خوبصورت قیاس لگتے ہیں |
| وقت اتنا اُداس گزرا ہے |
| خوش بھی ہوں تو اُداس لگتے ہیں |
| ایسی میٹھی زبان ہے اُن کی |
| لفظ صرف اُن کو راس لگتے ہیں |
| آج پھر خواب ان کا دیکھا ہے کیا؟ |
| تیرے کھوئے حواس لگتے ہیں |
| ہو محبت جو خام انساں کو |
| کڑوے لہجے مٹھاس لگتے ہیں |
معلومات