پہاڑ گونجیں تو بات ہو کچھ، کہ وحشتوں کی بھی مات ہو کچھ
|
یا درد سہنے کا وقت آئے، تو زندگی میں نجات ہو کچھ
|
خزاں کی رت میں بہار ڈھونڈیں، جو گزرے لمحوں کی یاد چھیڑیں
|
محبتوں کا سراغ ڈھونڈیں، کبھی تو دل میں حیات ہو کچھ
|
وہ زرد چہرہ، اداس آنکھیں، وہ خواب ٹوٹے، وہ بات جھوٹی
|
جو دل کے زخموں کو پھر سے بھر دے، سکون بخشے وہ رات ہو کچھ
|
|