پہاڑ گونجیں تو بات ہو کچھ، کہ وحشتوں کی بھی مات ہو کچھ
یا درد سہنے کا وقت آئے، تو زندگی میں نجات ہو کچھ
خزاں کی رت میں بہار ڈھونڈیں، جو گزرے لمحوں کی یاد چھیڑیں
محبتوں کا سراغ ڈھونڈیں، کبھی تو دل میں حیات ہو کچھ
وہ زرد چہرہ، اداس آنکھیں، وہ خواب ٹوٹے، وہ بات جھوٹی
جو دل کے زخموں کو پھر سے بھر دے، سکون بخشے وہ رات ہو کچھ
یہ زندگی کا عجیب قصہ، وفا کے بدلے ملا ہے دھوکہ
کوئی تو آ کر سکون دے دے، کوئی تو لمحہ فرات ہو کچھ
ہوا کے جھونکے بھی رو رہے ہیں، فلک پہ سایہ ہے غم کا گہرا
محبتوں کی فضا جو بدلے، تو دل کے حق میں ثبات ہو کچھ

0
1