ہر وقت کے ملال کی عامر وجہ تو تھی |
اس دردِ لازوال کی عامر وجہ تو تھی |
خوشبو میں گھل رہا تھا ،جو اِک لمسِ کا بدن |
شعروں میں اس مثال کی عامر وجہ تو تھی |
خاموش لب پہ آ ہی گئی بات دل کی بھی |
سارے یہاں کمال کی عامر وجہ تو تھی |
خود سے بھی ہو گیا تھا بہت اجنبی سا میں |
دل کے عجیب حال کی عامر وجہ تو تھی |
ان موسموں میں رنگ جو اب تک بسے رہے |
اس چاند کے جمال کی عامر وجہ تو تھی |
کیا کیا تھا بھول بیٹھا میں ہر بار زندگی |
ہر گمشدہ خیال کی عامر وجہ تو تھی |
ہر بار خود کو ترک کیا میں نے بے سبب |
ہر ترک ہر وصال کی عامر وجہ تو تھی |
معلومات