Circle Image

زاہد سحر

@Zahidsaher8

مزاحیہ غزل نمبر 30
بنتا ہے قصائی کا بھی نخرہ مرے آگے
بکرا مرے پیچھے ہے تو دنبہ مرے آگے
مرغی کو ابھی نیچے دے کے آ رہا ہوں میں
آتا ہے ابھی دیکھئے کیا گیا مرے آگے
گو ہاتھ میں جنبش نہیں لاتوں میں تو دم ہے

0
23
مزاحیہ غزل نمبر 29
بکرا جو لا رہا ہے سو وہ بھی ہے آدمی
بکرا جو کھا رہا ہے سو وہ بھی ہے آدمی
سالن میں بال آگیا تو جھگڑا بن گیا
سالن پکا رہا ہے سو وہ بھی ہے آدمی
رو رو کے اس نے بالٹی بھر لی فراق میں

0
36
غزل نمبر 28
کوئی امید بر نہیں آتی
بجلی کیوں رات بھر نہیں آتی
بند ہے تیری ناک کھلوا لے
بُو بھی تجھ کو اگر نہیں آتی
ہیں یہاں آنٹیاں سب کی سب

0
28
مزاحیہ غزل نمبر 27
وہ لے کے بیٹھ گئے بات گدھے کی
جو نہیں جانتے اوقات گدھے کی
دن کو تارے بھی نظر آتے ہیں صاحب
زور سے لگتی ہے جب لات گدھے کی
ہر کوئی ڈنڈا اٹھائے ہوئے آیا

0
26
مزاحیہ غزل 26
خاک رکھا ہے تم نے دھیان کتے کا
کردیا پولیس نے چالان کتے کا
دیکھ ایسے رہے ہو چائے کو میری
جیسے یہ کپ ہو میری جان کتے کا
تیز کرنا پڑے گا دانتوں کو اپنے

0
21
مزاحیہ غزل 25
رائتہ رکھ دو آدمی کے لیے
حلوہ کافی ہے مولوی کے لیے
آپ کے پاس تو لطیفے تھے
ہم ترستے رہے ہنسی کے لیے
کھا پی لیتا ہوں میں مزاروں سے

0
35
مزاحیہ غزل نمبر 24
(اس غزل کا ثواب حسرت موہانی کی روح کو پہنچے)
کچھ نہیں بھولا ہوں میں ہنسنا ہنسانا یاد ہے
دوستوں کو رات بھر جگتیں سنانا یاد ہے
غصے میں اس کا وہ میری انگلی پے چک کاٹنا
اور وہ میرا آسماں سر پہ اٹھانا یاد ہے

0
17
مزاحیہ غزل نمبر 23
(منیر نیازی مرحوم سے معزرت کے ساتھ)
چمن میں رنگِ بہار اترا تو میں نے دیکھا
ٹرک سے تازہ انار اترا تو میں نے دیکھا
فروٹ میرا تو کھا گیا ڈاکٹر ہی سارا
گزشتہ شب جب بخار اترا تو میں نے دیکھا

0
40
مزاحیہ غزل نمبر 22
فقط صورت نہیں دل کا بھی کالا تھا
مجھے دھکے دے کر اس نے نکالا تھا
میں نے ماری تھی اس کو لات پیچھے سے
وہ کب آگے سے میرے ہٹنے والا تھا
وہ بہتی ریتی تھی ہر وقت تقریباً

0
27
مزاحیہ غزل نمبر 21
کل کی عجب اک رات تھی شب بھر رہا چرچا ترا
کچھ نے کہا ابا ترا کچھ نے کہا چاچا ترا
میں بھی وہیں موجود تھا میں نے بھی سب دیکھا کئے
میں چپ رہا بس اور اٹھا کر چل دیا بکسہ ترا
مجھ پر لگایا جھوٹا کیوں الزام تو نے چوری کا

0
20
مزاحیہ غزل نمبر 20
کم نہیں ہے شادی طوفان سے ایمان سے
جیتے تھے ہم بھی کبھی شان سے ایمان سے
قصہ اس مجنوں کا ہم ہی سنتے جائیے
چرس نکلی اس کے سامان سے ایمان سے
سب تو کہتے ہیں کہ سونا نکلتا ہے مگر

0
33
مزاحیہ غزل نمبر 19
ہوگئی میری لڑائی عید پر
بن گیا میں بھی قصائی عید پر
میں بھلا انکار کر سکتا تھا کیا
گوشت رکھوانے وہ آئ عید پر
ہڈیوں سے بھر گیا میرا فریج

0
27
مزاحیہ غزل نمبر 18
ہو رہی ہے اگر تشہیر بکرے کی
غصے میں کیوں ہے پھر ہمشیر بکرے کی
میں میں کے ساتھ بو بو کی صدائیں تھی
میں بھی سنتا رہا تقریر بکرے کی
کھمبے کو جا لگی ٹکر خدا کی شان

0
20
مزاحیہ غزل نمبر 17
اپنی صورت دکھا گیا بکرا
خواب میں میرے آگیا بکرا
اپنے حصے کا کھا پی کے چارہ
میری روٹی بھی کھا گیا بکرا
کان میں چھینک مار کے مجھ کو

0
30
مزاحیہ غزل نمبر 15
پیروڈی غزل
حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پِیٹوں جِگر کو میں
بہتر ہے اب یہی کہ چلا جاؤں گھر کو میں
کافی نہیں ہے ایک ہی صوفہ ترے لیے
کیا جانتا نہیں ہوں تمھاری کمر کو میں

0
16
مزاحیہ غزل نمبر 14
چاہے انار دیکھ یا چاہے اچار دیکھ
ہے کھانے کی یہ چیز اسے بار بار دیکھ
تیری گلی تو کیا میں ترا شہر چھوڑ دوں
بس ایک بار تو مجھے دے کر ادھار دیکھ
آیا ہوں شادی حال میں کھا پی کے جاؤں گا

0
27
غزل نمبر 12
مزاحیہ غزل
سوچیں جو درمیان سے ذاتیں نکال کر
ہر کوئی مارنے لگے لاتیں نکال کر
میرے کفن کے بند نہ باندھو ابھی مجھے
تھپڑ لگانے ہیں انہیں بانہیں نکال کر

0
20
مزاحیہ غزل نمبر 11
نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں​
تُو مرے ہاتھوں مر نہ جائے کہیں​
ڈر ہے مجھ کو کہ تو یہاں آئے
​اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں
ہاتھ اتنا نہ پھیر بالوں میں

0
44
مزاحیہ غزل
ہزاروں لڑکیاں ایسی کہ ہر لڑکی پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
کہا اس نے کہ پھر سے آ گئے ہو دانت تڑوانے
محلے میں تمھی ہو ایک جو ثابت قدم نکلے
خدا کے واسطے پردہ نہ چہرے سے ہٹا ساجن

0
63
مزاحیہ غزل
نہا کے جب نکلتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں
میں چھلکے سے پھسلتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں
تمھارے ابا کی خاطر تواضع یاد ہے اب تک
تمھارے خط جو پڑھتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں
ہو کوئی شیر یا چوہا کبھی ڈرتا نہیں لیکن

0
37
مزاحیہ غزل
خدا ہی جانے یہ کیا پک رہا ہے کھچڑی کے پیچھے
پڑا ہوا ہے میرا بکرا تیری بکری کے پیچھے
گلی میں چھوڑ رکھے تھے کسی نے کتے بھی یارو
مجھے وہ دیکھ کے ہی چھپ گئے تھے لکڑی کے پیچھے
نہ میرا نام تک پوچھا نہ میری زات ہی پوچھی

0
26
مزاحیہ غزل
کاش میں پیارا سا کوئی بکرا ہوتا
تو نے رسی سے بھی مجھ کو پکڑا ہوتا
رویا کرتی تو گلے سے لگ کے میرے
جب کبھی امی سے تیرا جھگڑا ہوتا
دور ہوتی ہے کھجانے سے ہی کھجلی

0
27
مذاحیہ غزل
بکرا عید کے حوالے سے
کیا ہوا جو رنگ کالا ہے بکرے کا
بچہ لے کر ہم نے پالا ہے بکرے کا
یہ پٹاخے کون لے آیا ہے یہاں
خوف سے دل پھٹنے والا ہے بکرے کا

0
27
پیروڈی غزل
تمھارے شہر کا چونسہ بڑا سہانا لگے
میں ایک آم چرا لوں اگر برا نہ لگے
کہا تو کچھ نہیں جنات نے مجھے لیکن
یہ اور بات کہ تھپڑ ہی غائبانہ لگے
تمہارے بس میں اگر ہے تو بھول جاؤ ادھار

0
23
مزاحیہ غزل
اکیلے اکیلے کھائے وہ مجھ کو زرا نہ دے
یہی بددعا ہے گنجے کو ناخن خدا نہ دے
مرے گھر کے سامنے ہی تو وہ رہتی تھی مگر
مجھے خوف تھا کہ زوجہ کو کوئی بتا نہ دے
بھری بزم میں تو آ گیا پھر سے کوئی بزرگ

0
28
مزاحیہ غزل
اکیلے اکیلے کھائے وہ مجھ کو زرا نہ دے
یہی بددعا ہے گنجے کو ناخن خدا نہ دے
مرے گھر کے سامنے ہی تو وہ رہتی تھی مگر
مجھے خوف تھا کہ زوجہ کو کوئی بتا نہ دے
بھری بزم میں تو آ گیا پھر سے کوئی بزرگ

0
17
مزاحیہ غزل
اس نے دھمکی دی تھی حملے کے ساتھ
پھول بھی مارا تو گملے کے ساتھ
مارا کس کس نے یہ بھی یاد نہیں
لوگ ہی لوگ تھے عملے کے ساتھ
اس جگہ میرا ہی تھا کوٹ مگر

0
38
مزاحیہ غزل
آپ کے واسطے لانے تھے پکوڑے ہم نے
کھا لئے خود ہی زرا سے بھی نہ چھوڑے ہم نے
گرمی میں خوب بھگایا اسے اور پھر صاحب
باغ سے چوری کے امرود بھی توڑے ہم نے
آج تو خوش ہوا انگریز پی کے دیسی سوپ

0
27
مزاحیہ نظم
میں تیرا شہر چھوڑ جاؤں گا
بزم میں مری کوئی بات وات چل جائے
یہ نہ ہو کہ تیرا بھی مجھ پہ ہاتھ چل جائے
مجھ غریب پر مکا اور لات چل جائے
کیا خبر کہ مکا لات اک ہی ساتھ چل جائے

0
92
غزل
دونوں مکان اپنے ہی جوئے میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
حیرت بھری نگاہوں سے تکتا رہا مریض
نرسوں نے خوب چھلکے اتارے انار کے
دو بال ہی اگرچہ مرے سر پہ رہ گئے

0
26