مزاحیہ غزل نمبر 11
نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں​
تُو مرے ہاتھوں مر نہ جائے کہیں​
ڈر ہے مجھ کو کہ تو یہاں آئے
​اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں
ہاتھ اتنا نہ پھیر بالوں میں
وگ ہی میری اتر نہ جائے کہیں
راہ میں لیٹ تو گیا ہوں مگر
وہ کچل کر گزر نہ جائے کہیں
گر گئی گرم چائے اس پہ سحر
غصہ اب اس کو چڑھ نہ جائے کہیں
شاعر زاہد سحر

0
73