| مزاحیہ غزل نمبر 11 |
| نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں |
| تُو مرے ہاتھوں مر نہ جائے کہیں |
| ڈر ہے مجھ کو کہ تو یہاں آئے |
| اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں |
| ہاتھ اتنا نہ پھیر بالوں میں |
| وگ ہی میری اتر نہ جائے کہیں |
| راہ میں لیٹ تو گیا ہوں مگر |
| وہ کچل کر گزر نہ جائے کہیں |
| گر گئی گرم چائے اس پہ سحر |
| غصہ اب اس کو چڑھ نہ جائے کہیں |
| شاعر زاہد سحر |
معلومات