مزاحیہ غزل |
اس نے دھمکی دی تھی حملے کے ساتھ |
پھول بھی مارا تو گملے کے ساتھ |
مارا کس کس نے یہ بھی یاد نہیں |
لوگ ہی لوگ تھے عملے کے ساتھ |
اس جگہ میرا ہی تھا کوٹ مگر |
میں کہاں لٹکا تھا جنگلے کے ساتھ |
گھورتا رہتا ہے ان کا کتا |
جھونپڑی ہے مری بنگلے کے ساتھ |
منہ اُدھر کر کے سحر وہ بولی |
واسطہ پڑ گیا کنگلے کے ساتھ |
شاعر زاہد سحر |
معلومات