مذاحیہ غزل
بکرا عید کے حوالے سے
کیا ہوا جو رنگ کالا ہے بکرے کا
بچہ لے کر ہم نے پالا ہے بکرے کا
یہ پٹاخے کون لے آیا ہے یہاں
خوف سے دل پھٹنے والا ہے بکرے کا
بیٹے کو چشمہ دلانے کے واسطے
اس نے گردہ بیچ ڈالا ہے بکرے کا
دوستوں نے مل کے ون ون ٹو ٹو کے ساتھ
مٹکے میں سے سر نکالا ہے بکرے کا
رشتہ تم جو پوچھتے ہو کیا ہے سحر
یہ جو پیچھے ہے یہ سالہ ہے بکرے کا
شاعر زاہد سحر

0
52