مزاحیہ غزل
کاش میں پیارا سا کوئی بکرا ہوتا
تو نے رسی سے بھی مجھ کو پکڑا ہوتا
رویا کرتی تو گلے سے لگ کے میرے
جب کبھی امی سے تیرا جھگڑا ہوتا
دور ہوتی ہے کھجانے سے ہی کھجلی
پیٹھ کو دیوار سے بھی رگڑا ہوتا
رات اتنی سردی تھی مت پوچھ یارا
عین ممکن ہے وہیں پر اکڑا ہوتا
بھنگ والے جو پکوڑے کھا لیے تھے
چکرا کے سر کھمبے سے ہی ٹکرا ہوتا

0
52