| مزاحیہ غزل نمبر 27 |
| وہ لے کے بیٹھ گئے بات گدھے کی |
| جو نہیں جانتے اوقات گدھے کی |
| دن کو تارے بھی نظر آتے ہیں صاحب |
| زور سے لگتی ہے جب لات گدھے کی |
| ہر کوئی ڈنڈا اٹھائے ہوئے آیا |
| عزت افزائی ہوئی رات گدھے کی |
| گفٹ جب اس نے وہیں کھول کے دیکھا |
| بیچ میں تھی پڑی سوغات گدھے کی |
| کوئی دلہن کو سحر جا کے خبر دے |
| آ گئے ہم لے کے بارات گدھے کی |
| شاعر زاہد الرحمن سحر |
معلومات