| مزاحیہ غزل نمبر 17 |
| اپنی صورت دکھا گیا بکرا |
| خواب میں میرے آگیا بکرا |
| اپنے حصے کا کھا پی کے چارہ |
| میری روٹی بھی کھا گیا بکرا |
| کان میں چھینک مار کے مجھ کو |
| بیٹھے بیٹھے ڈرا گیا بکرا |
| میں نے نسوار ہی نکالی بس |
| میری انگلی چبا گیا بکرا |
| ناز سے پالا تھا سحر اس کو |
| جاتے جاتے رُلا گیا بکرا |
| شاعر زاہد الرحمن سحر |
معلومات