مزاحیہ غزل 25 |
رائتہ رکھ دو آدمی کے لیے |
حلوہ کافی ہے مولوی کے لیے |
آپ کے پاس تو لطیفے تھے |
ہم ترستے رہے ہنسی کے لیے |
کھا پی لیتا ہوں میں مزاروں سے |
دل نہیں کرتا نوکری کے لئے |
جو نہ کرنا تھا وہ بھی کر ڈالا |
مونچھ کٹوا دی چھوکری کے لیے |
لسی پینے نکل گیا ہوں سحر |
پاس پیسے نہیں دہی کے لیے |
شاعر زاہد الرحمن سحر |
معلومات