مزاحیہ غزل
آپ کے واسطے لانے تھے پکوڑے ہم نے
کھا لئے خود ہی زرا سے بھی نہ چھوڑے ہم نے
گرمی میں خوب بھگایا اسے اور پھر صاحب
باغ سے چوری کے امرود بھی توڑے ہم نے
آج تو خوش ہوا انگریز پی کے دیسی سوپ
ڈالے تھے شوربے میں کیڑے مکوڑے ہم نے
الٹا لٹکانے لگے تھے وہ ہمیں چھت سے یار
کان تو پکڑے ہی تھے ہاتھ بھی جوڑے ہم نے
دیکھا جو مجھ کو سحر مسکرا کے وہ بولے
تیرے جیسے بڑے دیکھے ہیں بھگوڑے ہم نے
شاعر زاہد سحر

0
28