تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
ہوں ایسے دشت میں جس میں کوئی سراب نہیں
7 دسمبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
جب سے تِرے دیار میں اے دل کوئی نہیں
میں اک سفر میں ہوں، مِری منزل کوئی نہیں
کیسی عجیب بات ہے مقتل میں بیٹھ کر
مقتول کہہ رہا ہے کہ قاتل کوئی نہیں
رک سی گئیں ہیں محفلیں جو علم کی یہاں
لگنے لگا ہے شہر میں جاہل کوئی نہیں
جب سے تِرے دیار میں اے دل کوئی نہیں
0
37
30 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
مِرے ہی اپنے خیالوں میں گم چکا ہے اب اطمِنان میرا
گماں قیامت کا کیوں نہ ہو پھر کہ سرخ ہے آسمان میرا
تُو آ گیا تھا تو بن گیا تھا یہ گھر بھی تب گلستان میرا
مہک گیا تھا ہر ایک جانب سے ان دنوں یہ مکان میرا
وہ جانتا ہے کہ مخلصی سے نہیں ہٹوں گا میں پیچھے پھر بھی
وہ لے رہا ہے ہر ایک پل میں ہزار بار امتحان میرا
مِرے ہی اپنے خیالوں میں گم چکا ہے اب اطمینان میرا
0
66
30 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
میں ناز دل کے اب اور کب تک اٹھا سکوں گا
کہ چاند تارے تو اِس کی خاطر نہ لا سکوں گا
دو چار چھ شعر بے رخی پہ ہی لکھ دوں گا بس!
وہ جانتا ہے کہ ظلم اتنا ہی ڈھا سکوں گا
تُمہیں بتا دو کہ تم کو پانے کی جستجو میں
میں کونسی حد کو پار کر لوں تو پا سکوں گا
میں چاند تارے تو اِس کی خاطر نہ لا سکوں گا
1
74
11 نومبر 2022
موزوں
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
نہیں یہ شکوہ کہ پوچھا ہمارا حال نہیں
عجیب ہے تمہیں اپنوں کا بھی خیال نہیں
مزا وصال کا ہوتا ہے اور ہجر کے بعد
بِنا فراق تو لطفِ شبِ وصال نہیں
غرور کیسا نصیبوں پہ گر ہوئے اچھے
تمہاری ذات کا اس میں کوئی کمال نہیں
نہیں یہ شکوہ کہ پوچھا ہمارا حال نہیں
0
97
11 نومبر 2022
موزوں
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
یہ دل حسرتوں کو جو گنتا نہیں تھا
سو آتش میں غم کی یہ جلتا نہیں تھا
مَرا تو نہیں میں بچھڑنے پہ ان کے
مگر یہ بھی زندہ ہوں ، لگتا نہیں تھا
لڑی موتیوں کی پروئی تھی، اس پر
جَپَا جس کا نام اس کا بنتا نہیں تھا
یہ دل حسرتوں کو جو گنتا نہیں تھا
0
64
11 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
کیا تم کو بلاتا نہیں لاچارِ فلسطیں
کیا ہے کوئی جو پھر سے ہو معمارِ فلسطیں
دشمن کو مٹا دینے کے دعوے تو بہت ہیں
ٹی۔ وی۔ پہ ہی بس کرتے ہیں دیدارِ فلسطیں
فرعون جو ہیں مسجدِ اقصیٰ پہ مسلّط
موسیٰ ہی بچائے گا وہ دیوارِ فلسطیں
فلسطین
1
35
5 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
میں نے اس رنگ میں بھی رب کی عبادت کی ہے
اس کی مخلوق کو چاہا ہے، محبت کی ہے
کیوں نہ روؤں کہ اُس اک شخص نے نفرت کی ہے
خام سے کام میں دن رات کی محنت کی ہے
درد پائے ہیں محبت کے صلے میں مَیں نے
مجھ سے دنیا کے اصولوں نے عداوت کی ہے
میں نے اس رنگ میں بھی رب کی عبادت کی ہے
1
28
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
نہ جیتے بھی تو، گر ہے عاشق، تو وہ بھی سکندر ہے
محبت میں حاصل وہ شبنم بھی کر لے، سمندر ہے
پتہ تب لگے گا، لگے گا جو غوطہ محبت میں
کہ دل میں محبت نہیں، دل محبت کے اندر ہے
محبت کی تالوں پہ دھڑکے جو دل، وہ دل عاشق کا
محبت کی دھُن میں جو جھومے، وہی تو قلندر ہے
نہ جیتے بھی تو، گر ہے عاشق، تو وہ بھی سکندر ہے
1
34
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
رنگ اُس ذات کا ہو ، لازم ہے
ڈھنگ ہر بات کا ہو ، لازم ہے
وصل ہو یا نہ ہو نصیب ہمیں
پردہ جذبات کا ہو، لازم ہے
جیت پر جشن چاہے روز کرو
رنج ہر مات کا ہو لازم ہے
رنگ اُس ذات کا ہو، لازم ہے
1
33
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
اسے میری محبت جو اداکاری سی لگتی ہے
مجھے تو اس کے دل پر چار دیواری سی لگتی ہے
عطا جب حسن ہو پھر تو یہ بے مہری نہیں ہوتی
مجھے اس کی یہ اپنے دل سے غدّاری سی لگتی ہے
جدائی یوں بھی انساں پر اثر انداز ہوتی ہے
کہ ہنستی مسکراتی شکل بے چاری سی لگتی ہے
اسے میری محبت جو اداکاری سی لگتی ہے
1
35
4 نومبر 2022
آزاد نظم
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
آؤ مل کر چلیں
آؤ مل کر چلیں
ایک دوجے کا اب ہم سہارا بنیں
وقت کی قید میں
میں بھی ہوں تم بھی ہو
آؤ مل کر یہ پل ہم گزاریں
آؤ مل کر چلیں
1
190
4 نومبر 2022
نظم
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
مون اسیر جس میں ، دنیا وہ آشیانا
کافر کے واسطے گو جنت ہے یہ ٹھکانا
دنیا کی عیش وعشرت میں رات دن لگانا
دنیا کو جیتنے میں سانسوں کا ہار جانا
ہرگز نہیں ہے کافی کلمہ زباں سے پڑھنا
تقویٰ پہ ہو کے قائم ، صالح عمل دکھانا
دنیا ہے چار دن کی
1
37
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
کس قدر باکمال ہو جائیں
ہم اگر خوش خصال ہو جائیں
روزِ محشر نہال ہو جائیں
گر محمدؐ کی آل ہو جائیں
بس یہی اک کمال کافی ہے
اس کے سب ہم خیال ہو جائیں
نعتیہ کلام
1
57
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
زمیں کے نیچے جو اک مختصر مکاں ہوگا
مجھے یہ لگتا ہے وہ ہی مرا جہاں ہوگا
ذرا سی دوستی اس سے کبھی اگر کر لو
جہاں پکارو گے اس کو، خدا وہاں ہوگا
ہمیں جو لذّتِ گِریہ سے آشنائی ہے
ہمارے دل میں تو رقّت کا ہی سماں ہوگا
زمیں کے نیچے جو اک مختصر مکاں ہوگا
1
49
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
عشق جیسا گناہ کر ڈالا
خود کو میں نے تباہ کر ڈالا
دیکھو رنگینئ مزاج نے اب
کیسا چہرہ سیاہ کر ڈالا
اُس کے آنے پہ دل نے سینے میں
شور و غل بے پناہ کر ڈالا
عشق جیسا گناہ کر ڈالا
0
58
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
تیرہ شب میں قمر نہیں ہوتا
اور وقتِ سحر نہیں ہوتا
خدمتیں فرض گرچہ ہوتی ہیں
باغباں کا شجر نہیں ہوتا
میری سانسیں بحال کب ہوتیں
وہ مسیحا اگر نہیں ہوتا
تیرہ شب میں قمر نہیں ہوتا
1
42
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
یہ ہی خوش فہمی تمہاری، تمہیں لے ڈوبے گی
جو سمجھتے ہو شبِ غم ہمیں لے ڈوبے گی
دشمنوں کی کیا ضرورت، یہ جو قسمت ہے نا
ہم کے جتنی بھی اڑانیں بھریں، لے ڈوبے گی
وہ جفاؤں کے سہارے ہمیں ٹھکراتے ہیں
ایک دن ان کی یہ غلطی انہیں لے ڈوبے گی
یہ ہی خوش فہمی تمہاری، تمہیں لے ڈوبے گی
1
101
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
گو تِرے وصل کا لگتا نہیں امکاں جاناں
ہم تو کر بیٹھے تجھے ملنے کا پیماں جاناں
اس سے پہلے تو نہیں دیکھا کہیں تجھ سا حسیں
تیری مسکان پہ ہو جاؤں میں قرباں جاناں
اب بہار آئے گی، رخصت یہ خزاں ہوتی ہے
کیوں سمجھتا نہیں اس کو دلِ ناداں جاناں
ہم تو کر بیٹھے تجھے ملنے کا پیماں جاناں
1
26
4 نومبر 2022
قطعہ
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
الزام تُو لگائے، مانگے صفائی مجھ سے
ہے کس وجہ سے آخر، تیری لڑائی مجھ سے
یہ بغض اور محبت ہے فطرتاً دلوں میں
تجھ سے کہا یہ کس نے تُو کر برائی مجھ سے!
قطعہ
0
35
4 نومبر 2022
آزاد نظم
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
آپ سے اس قدر محبت ہے
آپ سے سیکھے ہوئے لفظوں کی
میں تو تسبیح کرتا مر جاؤں
میں تو اللّہ کے بھی گھر جاؤں
تو وہ گھڑیاں میں مانگوں گا واپس
روشنی بانٹتے تھے جن میں آپ
استادِ محترم
0
36
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
یوں لگا، جب وہ بن کے یار آیا
دشت میں موسمِ بہار آیا
جنگ نظروں کی چھڑ گئی اس سے
اور میں اپنے دل کو ہار آیا
اپنی مستی میں مست تھا وہ تو
پھر نہ جانے کیوں اس پہ پیار آیا
یوں لگا، جب وہ بن کے یار آیا
1
70
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
دیکھا ہے جس طرف بھی اس اجڑے دیار میں
پایا ہے ہر کسی کو اے رب حالِ زار میں
آئے تو ایک بار صبا یاں بہار میں
کوئی کثر نہ چھوڑیں گے دار و مدار میں
ہوش و حواس کھو گئے ہیں دیکھ کر تمہیں
بے سمت پھر رہا ہوں تمہارے خمار میں
دیکھا ہے جس طرف بھی اس اجڑے دیار میں
1
57
4 نومبر 2022
نظم
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
دل کی دھڑکن سے واقف ہے میرا خدا
جانتا ہے سبھی کچھ جو تُو نے کیا
دھڑکنیں کانپتی بھی تو سنتا ہے وہ
میرے زخموں کی آہوں کو سنتا ہے وہ
وہ جو چاہے تو کر دے فنا یہ زمیں
کوئی شے اس کی قدرت سے باہر نہیں
نفرتوں سے بچو اور محبت کرو
1
39
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
چاہے مایوسی کی راہیں مجھے دکھلاتی ہیں
الجھنیں مجھ میں الجھ کر بھی تو پچھتاتی ہیں
جب کبھی خواہشیں بے ڈھنگ بناتی ہیں مجھے
مشکلیں آ کے مِری زندگی سلجھاتی ہیں
کس تکلّف سے سجاتا ہوں ہنسی چہرے پر
اس کی یادیں ہیں کہ پھر مجھ کو رلا جاتی ہیں
چاہے مایوسی کی راہیں مجھے دکھلاتی ہیں
1
33
4 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
جو اس سے اپنا تعلق اگر بچا نہ سکے
تو سمجھیں گے کہ ہم عمرِ خضر بچا نہ سکے
اِدھر تھا نعرہِ ھو اور اُدھر تھا تختہِ دار
جنہوں نے دل کو بچایا وہ سر بچا نہ سکے
ہم عشق میں سرِ بازار لُٹنے سے دل کو
بچانا چاہتے تو تھے، مگر بچا نہ سکے
جو اس سے اپنا تعلق اگر بچا نہ سکے
1
42
3 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
یہ کیسا گھر ہے کہ جس میں کوئی کتاب نہیں
سیاہ رات ہے جس میں کہ ماہتاب نہیں
قریب سے جو وہ گزرا بغیر دیکھے مجھے
کہ اس سے بڑھ کے مِرے واسطے عذاب نہیں
وہ خاک میں نہ ملا دے کہیں خفا ہو کر
مِری وہ الفتیں، جن کا کوئی حساب نہیں
ہوں ایسے دشت میں جس میں کوئی سراب نہیں
1
36
3 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
جب بھی کسی سے دھوکا ملا، مسکرا دیے
ہم نے جہاں سے درد لیے اور بھلا دیے
قسمت کا تارہ ٹوٹ گیا جب، تو میں نے خود
جتنے چراغ گھر میں تھے، وہ سب بجھا دیے
جب اس کو میرے فرقے کے بارے پتہ لگا
اس نے وہ ساتھ دینے کے وعدے بھلا دیے
جب بھی کسی سے دھوکا ملا، مسکرا دیے
1
164
3 نومبر 2022
غزل
ثاقبؔ محمود
@SaqibMehmood
زندگی جینے کا یہ طور نیا رکھا ہے
درد کا نام بھی اب ہم نے دوا رکھا ہے
حسرتیں رہنے کا امکاں ہی نہیں ہے دل میں
آرزوؤں کا نشاں ہم نے مٹا رکھا ہے
سوز و غم ہیں یا کہ ارماں ہیں کوئی، کیا معلوم
دل کے حالات کو سینے نے چھپا رکھا ہے
زندگی جینے کا یہ طور نیا رکھا ہے
1
45
معلومات