مون اسیر جس میں ، دنیا وہ آشیانا
کافر کے واسطے گو جنت ہے یہ ٹھکانا
دنیا کی عیش وعشرت میں رات دن لگانا
دنیا کو جیتنے میں سانسوں کا ہار جانا
ہرگز نہیں ہے کافی کلمہ زباں سے پڑھنا
تقویٰ پہ ہو کے قائم ، صالح عمل دکھانا
ممکن ہے زندگی میں گرچہ خطا کا ہونا
توبہ سے کام لینا ، نیکی کی اَور آنا
رنج و الم تلے جب یہ زندگی ہو بوجھل
اک نسخه آزمانا ، سجدوں میں گڑگڑانا
تیری بھی زندگی کی منزل وہی ہے ثاقبؔ
دنیا ہے چار دن کی پھر قبر ہے ٹھکانا

37