تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
15 ستمبر 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
دیکھ کر خدا یہ حیران خود بھی ہو گیا
لاشہ تو وہاں گرا جاں یہاں نکل پڑی
زندہ ہوں نہ ہی مرا مردوں میں شمار ہے
تیرے بعد روح میری کہاں نکل پڑی
پہلے تو بہت کیا صبر سی کے اپنے لب
سہہ سکا نہ جب تو آخر فغاں نکل پڑی
دیکھ کر خدا یہ حیران خود بھی ہو گیا
0
28
15 ستمبر 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
آشناؤں سے جان چھوٹی ہے
بے وفاؤں سے جان چھوٹی ہے
ایک چھوٹی سی بس خطا کر کے
پارساؤں سے جان چھوٹی ہے
ہو گیا گھرسے در بدر لیکن
تیرے گاؤں سے جان چھوٹی ہے
آشناؤں سے جان چھوٹی ہے
0
79
19 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
ظلم کر کے بھی بے گنہ نکلے
تجھ کو سارے ستم روا نکلے
زخم دنیا ہو یا غمِ جاناں
درد جتنے تھے لادوا نکلے
خوں میں شامل ہے یوں وفا کا اثر
دم ہی نکلے تو پھر وفا نکلے
ظلم کر کے بھی بے گنہ نکلے
0
91
19 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
شیخ میں جب نہیں,بھلا پھر کیوں
میری حاجت روا کرے کوئی
روح اٹکی ہے بس نگاؤں میں
میرے حق میں دعا کرے کوئی
بات کرتے ہی کاٹتے ہیں زباں
کس طرح پھر گلہ کرے کوئی
شیخ میں جب نہیں بھلا پھر کیوں
0
27
19 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
بخشتا وہ مرا گنہ بھی نہیں
اور مجھے دیتا وہ سزا بھی نہیں
جی نہ پایا بغیر تیرے کبھی
اور ستم ساتھ یہ مرا بھی نہیں
تیرا ملنا بھی اک قیامت اور
رہ میں سکتا ترے سوا بھی نہیں
بخشتا وہ مرا گنہ بھی نہیں
0
47
19 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
یہ رسم اتنی انھیں کوئی بتا تو دے
کفن، رخ لاش سے ، آ کے ہٹا تو دے
مجھے چپ رہنا تیرا مار ڈالے گا
خطا نا بخش بیشک ،تُو سزا تو دے
منانے عمر بھر تیار تو ہوں میں
مگر روٹھا تو کیوں ہے یہ بتا تو دے
یہ رسم اتنی انھیں کوئی بتا تو دے
0
38
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
رضا قاتل نگہ قاتل جفا قاتل وفا قاتل
وہ قاتل اس کے لب قاتل ،ہے اس کی ہر ادا قاتل
ملا کے آنکھ ،آنکھوں سے چھری پھیری جو گردن پر
کیا یوں ذبح بھی اور ، دے گیا بھی خوں بہا قاتل
پڑیں دو چار چھینٹیں ذبح کرتے وقت اس پر تو
گلا بھی ساتھ کاٹا ___اور گیا دے بھی گلہ قاتل
رضا قاتل نگہ قاتل جفا قاتل وفا قاتل
1
334
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
رضا قاتل نگہ قاتل جفا قاتل وفا قاتل
وہ قاتل اس کے لب قاتل ،ہے اس کی ہر ادا قاتل
ملا کے آنکھ ،آنکھوں سے چھری پھیری جو گردن پر
کیا یوں ذبح بھی اور ، دے گیا بھی خوں بہا قاتل
پڑیں دو چار چھینٹیں ذبح کرتے وقت اس پر تو
گلا بھی ساتھ کاٹا ___اور گیا دے بھی گلہ قاتل
رضا قاتل نگہ قاتل جفا قاتل وفا قاتل
1
15
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
وہ کیا گلہ کرے گا پھر دشمنوں سے لوگو
ہو آگ لگ چکی دامن کی جسے ہوا سے.
مقصد تھا گر مٹانا ,تُو نے بنایا کیوں تھا
میں بھی سوال اپنا,پوچھوں گا اک خدا سے
دامن جو تھا چھڑانا پہلے بتا ہی دیتے
دردِ جگر دیا کیوں پوچھو یہ بیوفا سے
وہ کیا گلہ کرے گا پھر دشمنوں سے لوگو
1
32
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
آئی نہ یاد اس کو میری ذرا وفا تک
میں نے بھلا دیا ہے جس کے لئے خدا تک
سولی پہ سر چڑھا دو جتنا ہو جلدی ممکن
مقصود جب ہو مرنا پھر کیوں جِئوں سزا تک
کرتا اگر میں ہائے لگتا ہے داغ مجھ پر
اک وہ ہیں،قتل بھی جن پر ہو گیا روا تک
آئی نہ یاد اس کو میری ذرا وفا تک
1
49
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
نادم نہ ہو طبیبا! یہ لادوا نہیں ہے
میرے نصیب میں ہی لکھی شفا نہیں ہے
منصف سے- التجا ہے- کرلے نگاہِ ثانی
خامے نے جو لکھی ہے میری سزا نہیں ہے
الفاظ کی مرے تو بدلی گئی ہے تفسیر
جو تو سمجھ رہا ہے, وہ مدعا نہیں ہے
نادم نہ ہو طبیبا! یہ لادوا نہیں ہے
1
29
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
نہ عہدہ کسی کا نہ دھن دیکھتے ہیں
پجاری محبت کے مَن دیکھتے ہیں
سمندر سے گہرے وہ ہیں راز رکھتے
خیالوں میں جن کو مگن دیکھتے ہیں
پہنچتے مقامِ ولایت کو وہ ہیں
جو رستے ہمیشہ کٹھن دیکھتے ہیں
نہ عہدہ کسی کا نہ دھن دیکھتے ہیں
1
37
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
سنا ہے وہ پھر آج آنے لگے ہیں
مَرَض جن کے ہاتھوں پرانے لگے ہیں
نکلنے میں اک پل لگا بس وہاں سے
پہنچتے جہاں پر زمانے لگے ہیں
گرایا تھا جس نے رقیبوں کے در پر
وہی کیوں مجھے اب اٹھانے لگے ہیں
سنا ہے وہ پھر آج آنے لگے ہیں
1
36
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
مرا درد و غم بھی وہاں تک پہنچے
محبت کا قصہ جہاں تک پہنچے
نہیں اب رہا اتنا بھی ہوش مجھ کو
کہاں سے چلے تھے کہاں تک پہنچے
مرے ہی وہ اوپر غضب بن کے ٹوٹے
جو نالے مرے آسماں تک پہنچے
مرا درد و غم بھی وہاں تک پہنچے
1
22
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
یوں رستے سے ان کے ہٹایا گیا ہوں
مقدر کے ہاتھوں لڑایا گیا ہوں
قیامت کی کوئی گھڑی آ رہی تھی
میں مٹی سے جس دم بنایا گیا ہوں
انوکھی مرے ساتھ چالیں چلی ہیں
مٹا میں نہیں ہوں مٹایا گیا ہوں
یوں رستے سے ان کے ہٹایا گیا ہوں
1
35
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
حقیقت کو تم....... کہہ رہے جو تماشا
تماشا حقیقت میں ......تم کر رہے ہو
محبت ہے تم سے....... کہا تھا یہی نا
تو کیوں تم مرا ....سر قلم کر رہے ہو
بٹھا کے رقیبوں کو ...اپنی بغل میں
خدایا یہ کیسا .........ستم کر رہے ہو
حقیقت کو تم....... کہہ رہے جو تماشا
1
27
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
کبھی دل کسی سے لگایا تو ہوتا
محبت کو دل میں جگایا تو ہوتا
خدا کی قسم جان دے دیتے تم پہ
مجھے اک نظر آزمایا تو ہوتا
وہ آتے نہ آتے یہ ان کی رضا تھی
مگر خط ہی لکھ کے بلایا تو ہوتا
کبھی دل کسی سے لگایا تو ہوتا
1
41
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
مرے پاؤں نیچے کہاں اب زمیں ہے
صبح ہے کہیں رات میری کہیں ہے
گئے ہو تمہی اپنی چوکھٹ بدل کر
مرا سر جہاں تھا ابھی تک وہیں ہے
بہت ہی ہے اعلٰی یہ بندہ سیہ بخت
مگر اس کے منہ میں زباں بس نہیں ہے
مرے پاؤں نیچے کہاں اب زمیں ہے
1
27
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
قسم میرے ہی سر کی جو کھانے لگے
اب نہ کیسے کروں میں یقیں دوستو
فاصلہ اس قدر درمیاں آ گیا
آسماں وہ اگر میں زمیں دوستو
آیا قاصد پیامِ صنم لے کے یہ
وہ بلا ہیں رہے آستاں پہ تجھے
قسم میرے ہی سر کی جو کھانے لگے
1
23
11 اگست 2023
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
ہاتھ رکھ کے نبض پر طبیبوں نے کل
یہ کہا لے کے جاو یہاں سے اسے
اب ضرورت دواؤں کی اس کو نہیں
اب دوا سے ہے بہتر دعا کیجیے
لاکھ سمجھایا موسٰیؑ , خدا نے مگر
چل پڑے جانبِ طور حسرت لیے
ہاتھ رکھ کے نبض پر طبیبوں نے کل
0
41
27 اپریل 2022
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
میں اُدھر دیکھ لوں تو اِدھر دیکھ لے
اور حسرت نہیں , اک نظر دیکھ لے
سر مرا کٹ چکا تجھ کو معلوم ہو
لاش میری تو اے بے خبردیکھ لے
تخت کو پا لیا تو نے کر کے جفا
میں ہوا عشق میں دربدر دیکھ لے
میں اُدھر دیکھ لوں
1
83
27 اپریل 2022
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
سب ہیں بندے خدا کے,خدا کون جی
میں گنہگار ہوں ,پارسا کون جی
تم جو کہتے ہو پھرتے میں دشمن ترا
ساتھ یہ تو بتا خیرخواہ کون جی
میری غلطی پہ کہتے ہو, کافر ہو تم
اس جہاں میں دکھا بے خطا کون جی
کون جی
1
52
27 اپریل 2022
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
روگ سینے میں اپنے لگا کر چلے
آخری حق بھی تیرا ادا کر چلے
تیری ہر ایک حاجت روا کر چلے
سر کٹا کر چلے ,منہ چھپا کر چلے
گرنے میّت پہ میّت لگی ہے یہاں
ان سے کہہ دو کہ چہرہ چھپا کر چلے
روگ سینے میں اپنے لگا کر چلے
0
48
27 اپریل 2022
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
روگ سینے میں اپنے لگا کر چلے
آخری حق بھی تیرا ادا کر چلے
تیری ہر ایک حاجت روا کر چلے
سر کٹا کر چلے ,منہ چھپا کر چلے
گرنے میّت پہ میّت لگی ہے یہاں
ان سے کہہ دو کہ چہرہ چھپا کر چلے
روگ سینے میں اپنے لگا کر چلے
0
62
13 جولائی 2021
رباعی
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
آ گئی لاش بارات کے سامنے
پھر جنازہ مجھے ہی ہٹانا پڑا
اس کو آتا نہیں تھا وفا پہ یقین
پھر مجھے مر کے آخر دکھانا پڑا
یوں سمجھ نا رہا تھا مری وہ زباں
تلخ لہجہ بلاخر دکھانا پڑا
آ گئی لاش بارات کے سامنے
1
59
13 جولائی 2021
شعر
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
کیوں ہر اک بات پر غصہ ہوتے
ایسا کیا کردیا گناہ میاں
فاعلاتن مفاعلن فعلن
0
98
13 جولائی 2021
شعر
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
تم سے گفتگو ذرا میری دیر تک چلے
کرتا اختلاف ہر بات کا میں اس لیے
تم سے گفتگو ذرا میری دیر تک چلے
0
176
13 جولائی 2021
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
لے کے گے جب سے جانب سزا کے مجھے
آ رہے خط ہیں اہلِ وفا کے مجھے
یاد جن کو خدا کی نہ تھی ذات بھی
دے رہے طعنے خوفِ خدا کے مجھے
ان دعا والے ہاتھوں کو تُو کاٹ کے
سامنے لے جا حاجت روا کے مجھے
لے کے گے جب سے جانب سزا کے مجھے
0
55
10 جولائی 2021
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
پہلو میں غیر کو جو لیے بیٹھے ہیں
پوچھئے ہم سے کیسے جئے بیٹھے ہیں
ہے سوا موت انجام کچھ بھی نہیں
کام کچھ ہم بھی ایسے کئے بیٹھے ہیں
اللّٰہ کیوں ہے سجایا یہ محشر تو نے
جب سزا کو جہاں میں لیے بیٹھے ہیں
پہلو میں غیر کو جو لیے بیٹھے ہیں
0
193
5 جولائی 2021
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
عشق میں زندگی یوں گزاری
جو بتانے کے قابل نہیں ہے
ہیں ہوئے اتنے میّت کے ٹکڑے
لاش اٹھانے کے قابل نہیں ہے
پوچھتے کیا ہو میری کہانی
ہو چکا خشک آنکھوں سے پانی
عشق میں زندگی یوں گزاری
1
88
4 جولائی 2021
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
ان کی ترچھی نگہ کی ادا دیکھئے
موت خود بن رہی اب دوا دیکھئے
یار ہوتا ہے تصویر خود یار کی
دیکھنا گر مجھے ,آئینہ دیکھیے
سر کیا ہے قلم پیار کے بدلے میں
جرم میرا تھا کیا,اور سزا دیکھیے
ان کی ترچھی نگہ کی ادا دیکھئے
2
64
4 جولائی 2021
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
ہم تو ہر حال میں بس وفا کرتے ہیں
عشق میں تو گلے بے وفا کرتے ہیں
جھوٹ کہتے ہیں جو منہ چھپاتے وہی
سچ کہا ہو اگر, سامنا کرتے ہیں
کاٹتے ہیں گلا ہم غریبوں کا وہ
واہ ہم سے ہی پھر وہ گلہ کرتے ہیں
ہم تو ہر حال میں بس وفا کرتے ہیں
1
115
4 جولائی 2021
غزل
مشتاق شاہ سالک
@Salik582
درد دنیا سے تھوڑا جدا چائیے
جو مرض چائیے, لادوا چائیے
نا دعا چائیے , نا دوا چایئے
چار لفظوں کا بس حوصلہ چائیے
زخم بھرنے لگے ہیں کلیجے کے پھر
کچھ سکوں کیلئے اب سزا چائیے
غزل
1
146
معلومات