ان کی ترچھی نگہ کی ادا دیکھئے
موت خود بن رہی اب دوا دیکھئے
یار ہوتا ہے تصویر خود یار کی
دیکھنا گر مجھے ,آئینہ دیکھیے
سر کیا ہے قلم پیار کے بدلے میں
جرم میرا تھا کیا,اور سزا دیکھیے
پھیر کر وہ چھری یوں ہیں کہنے لگے
مر رہی ہے محبت, قضا دیکھیے
روز محشر بھی ہے ,جرم ثابت بھی ہے
کرتا کیا فیصلہ , اب خدا دیکھیے
طنز مجھ پر کیا ,بیوفائی کا جب
میں نے بھی کہہ دیا ,آئنہ دیکھیے
کون کافر جسے ہوش کی ہے طلب
ہو کے پاگل جنوں میں مزہ دیکھیے
وار خنجر سے کر کے نگہ لی ملا
درد کو دیکھیے یا دوا دیکھیے؟

56