شیخ میں جب نہیں,بھلا پھر کیوں
میری حاجت روا کرے کوئی
روح اٹکی ہے بس نگاؤں میں
میرے حق میں دعا کرے کوئی
بات کرتے ہی کاٹتے ہیں زباں
کس طرح پھر گلہ کرے کوئی
میں جئوں اس کے نام اور پھر
میری خاطر جیئا کرے کوئی
راز گہرا چھپا ضرور ہو گا
بےوفا گر وفا کرے کوئی
میں پیوں اور دم نکل جائے
اب تو ایسی دوا کرے کوئی

0
30