وہ کیا گلہ کرے گا پھر دشمنوں سے لوگو |
ہو آگ لگ چکی دامن کی جسے ہوا سے. |
مقصد تھا گر مٹانا ,تُو نے بنایا کیوں تھا |
میں بھی سوال اپنا,پوچھوں گا اک خدا سے |
دامن جو تھا چھڑانا پہلے بتا ہی دیتے |
دردِ جگر دیا کیوں پوچھو یہ بیوفا سے |
کرتے رہے ہمیشہ ظلم و ستم جو مجھ پر |
اپنی جو باری آئی ڈرنے لگے سزا سے |
اور تاب بس نہیں ہے مجھ میں مقابلے کی |
ہم آپ کی شکایت کرنے لگے خدا سے |
معلومات