ہم تو ہر حال میں بس وفا کرتے ہیں |
عشق میں تو گلے بے وفا کرتے ہیں |
جھوٹ کہتے ہیں جو منہ چھپاتے وہی |
سچ کہا ہو اگر, سامنا کرتے ہیں |
کاٹتے ہیں گلا ہم غریبوں کا وہ |
واہ ہم سے ہی پھر وہ گلہ کرتے ہیں |
بری کرتے ہیں ہر اک گنہگار کو |
بے گناہوں کو لیکن سزا کرتے ہیں |
حال میری طرح اب کسی کا نہ ہو |
ہاتھ کو ہم اٹھا کے دعا کرتے ہیں |
جس نے میرے حوالے کئے دردوغم |
ہم اسے بھی سپردِ خدا کرتے ہیں |
ایم ایس سالک.. |
معلومات