Circle Image

Muhammad Abid Jaffari

@MuhammadAbidJaffari786

چالیس روز آکے جو در دیکھتے رہے
خیبر میں وہ علی سا نڈر دیکھتے رہے
رک کر سلام کرتے رہے مصطفی جہاں
اصحاب صبح شام وہ گھر دیکھتے رہے
تعظیم میں امام کی جب ہم کھڑے ہوئے
ہم کو فرشتے بھر کے نظر دیکھتے رہے

0
3
بنتا ہے خاص کر وہی زوّارِ کربلا
لکھتے ہیں نام جس کا بھی سردارِ کربلا
مل جائے ہم کو اذنِ علمدارِ کربلا
ہو جائے ہم غریبوں کو دیدارِ کربلا
منکر نہیں سمجھ سکے معیارِ کربلا
جنت ہمارے واسطے دیوارِ کربلا

0
1
ہے مصطفی کے دین کا سردار لا الہ
اور ساتھ مرتضی ہیں مدد گار لا الہ
اسلام کو بچانے کی خاطر حسین نے
نیزے کی نوک پر کیا تکرار لا الہ
سہتا رہا ہے قید کی سب مشکلیں مگر
پڑھتا رہا ہے طوق میں بیمار لا الہ

0
10
فاطمہ کی لاڈلی کی بےبسی دیکھی گئی
کربلا سے شام تک بنتِ علی دیکھی گئی
شام والوں نے ستایا ہے نبی کی آل کو
شامیوں کی شام میں بے غیرتی دیکھی گئی
شام تک زینب کے خطبوں کی گرج کے ساتھ ہی
خطبہِ عابد کی ہر سو روشنی دیکھی گئی

0
15
کوثر کی اتری آج وہ تفسیر دیکھئے
حسنِ حسن کے جلووں کی تنویر دیکھئے
اک ہاشمی جمال رخِ مجتبی پہ ہے
ہم شکلِ مصطفی کی وہ تصویر دیکھئے
زہرا کے گھر ہے ناطقِ قرآن آ گیا
زہرا ہیں خوش بہت درِ تطہیر دیکھئے

0
12
تھا جگر نبی کا جو آج پھر وہ روتا ہے
منہدم مدینے میں فاطمہ کا روضہ ہے
در نبی کی بیٹی کا پہلے بھی جلایا تھا
آج ظالموں نے پھر دل نبی کا توڑا ہے
زندگی میں تڑپایا جس کسی نے زہرا کو
دوزخی فرشتوں نے ان کو خوب دھونا ہے

0
18
گھر بار لٹایا ہے عمران و خدیجہ نے
دیں خون سے سینچا ہے عمران و خدیجہ نے
آغازِ رسالت سے اعلانِ امامت تک
ہر ساتھ نبھایا ہے عمران و خدیجہ نے
شعبِ ابی طالب میں غمگین محمد کو
تنہا نہیں چھوڑا ہے عمران و خدیجہ نے

0
15
صف عزا کی بچھ گئی گھر گھر علی مارے گئے
رو رہے ہیں آج بحر و بر علی مارے گئے
ہائے فاتح خندق و خیبر علی مارے گئے
ہر طرف ہے حشر کا منظر علی مارے گئے
وار ملجم نے سرِ اقدس پہ کیا تلوار سے
مسجدِ کوفہ ہے خوں میں تر علی مارے گئے

0
33
غزل
چھوڑ جانا ہی تھا وعدہ تو نبھاتے جاتے
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
یوں چھپاتے رہے تم زندگی میں دکھ سارے
حالِ دل وقتِ جدائی تو سناتے جاتے
بعدِ مدت ہی ملاقات کا آیا موقع

0
9
مصطفی کو دیں کا رہبر مل گیا اس ماہ میں
شاہِ دیں کو سبطِ اکبر مل گیا اس ماہ میں
مصطفی اور مرتضی کو دیں مبارک آج سب
فاطمہ کو نورِ شبر مل گیا اس ماہ میں
عرش والے فرش والے آ رہے ہیں خوش نظر
مومنوں کو ابنِ حیدر مل گیا اس ماہ میں

0
15
خدا کی عطا کردہ نعمت ہے ماں
جہاں میں ہماری محبت ہے ماں
سبھی چاہتے ہیں بنیں جنتی
ہمارے لیے تو یہ جنت ہے ماں
معافی نہیں شرک میں ہاں مگر
خدا کی شریکِ محبت ہے ماں

0
10
ہم نے تقوی کا جلانا ہے دیا رمضان میں
فرض روزہ اس لیے رب نے کیا رمضان میں
جس کسی نے قرب رب کا پا لیا رمضان میں
بخش دو ان کو خدا نے کہہ دیا رمضان میں
متقی تم سب بنو ہے یہ تمنائے خدا
رب نے شیطاں بھی جکڑ کے رکھ دیا رمضان میں

0
23
ذوالفقار کا دشمن کو مزہ چکھانا ہے
منتظر کے آنے کا منتظر زمانہ ہے
جب امام آئیں گے حال دل سنانا ہے
قاتلانِ زہرا کا نام بھی بتانا ہے
جب ظہور ہو گا وعدہ وفا کریں گے ہم
عہد جو کیا تھا ہم نے اسے نبھانا ہے

0
13
مومنوں شعبان میں ہادی ہمارے آ گئے
فاطمہ کے صحن میں احمد کے پیارے آ گئے
اک محمد دو علی شعبان میں اترے مگر
ساتھ میں ہی فاطمہ کے گوشوارے آ گئے
قاسم و اکبر بھی غازی زینب و شبیر بھی
ہمسفر کربل کے ہیں اک ساتھ سارے آ گئے

0
11
جو بھی غازی کے در پہ جاتے ہیں
بخت اپنا جگا کے آتے ہیں
پاک غازی کے پاک روضے پر
عرش والے بھی سر جھکاتے ہیں
فرض اپنا سمجھ کے غازی کو
دینے ہم بھی سلامی آتے ہیں

0
28
خدا کا دین بچانے حسین نکلے ہیں
یزیدیت کو مٹانے حسین نکلے ہیں
ہے جس زمیں پہ نبی بھی گئے تو روتے تھے
اسی کو خلد بنانے حسین نکلے ہیں
نبی کی آل بھی گھر سے نکل پڑی ہے اب
کیا تھا عہد نبھانے حسین نکلے ہیں

0
10
جو بھی غازی کے در پہ جاتے ہیں
بخت اپنا جگا کے آتے ہیں
پاک غازی کے پاک روضے پر
عرش والے بھی سر جھکاتے ہیں
فرض اپنا سمجھ کے غازی کو
دینے ہم بھی سلامی آتے ہیں

0
58
رجب کی آج تیرہ ہے علی آیا علی آیا
جہاں میں اب سخی ابنِ سخی آیا علی آیا
"بنا دی حیدرِ کرار نے تقدیر کعبے کی"
خدا کے گھر خدا کا ہی ولی آیا علی آیا

0
131
ہمارے محمد پیارے محمد
بڑی شان والے ہمارے محمد
محمد تا قائم ہیں سارے محمد
خدا کو پیارے ہیں سارے محمد
بنی جس کے صدقے خدا کی خدائی
وہی آمنہ کے دلارے محمد

0
18
ہاں فلسطین بھی کشمیر بھی آباد رہے
عالمِ فانی میں ہر ملک ہی آزاد رہے
رب نے تو مذہبِ اسلام میں واضح ہی کہا
کہ یہ انسان یہاں امن کرے شاد رہے

0
12
خود کو دنیا میں معتبر دیکھا
زندگانی کو مختصر دیکھا
در سبھی میں نے بند دیکھے پر
صرف وا ایک رب کا در دیکھا
دارِ فانی میں چھوڑ کر سب کو
عشق بھی ہم نے ان سے کر دیکھا

0
30
وہی آقا وہی مولا مقدر جو بناتا ہے
نظامِ کل جہاں کو وہ اکیلا ہی چلاتا ہے
وہ مالک آسمانوں کا زمینوں کا بھی مالک ہے
ہیں مخلوقات جتنی بھی سبھی کا ہی وہ داتا ہے
پرندوں کا چرندوں کا درندوں کا سبھی کا ہی
ہے رازق وہ خدا سب کا غذا سب کو کھلاتا ہے

0
249
یہاں سب لوٹنے والے سخاوت کون کرتا ہے
ہیں سب مصروف دولت میں عبادت کون کرتا ہے
سبھی ظالم برابر ہیں مقابل میں نہیں کوئی
پجاری ہیں یہاں سب ہی بغاوت کون کرتا ہے
خدا کو بھول بیٹھے ہیں خدا کو ماننے والے
ہیں نافرمان خالق کے اطاعت کون کرتا ہے

23
سبھی ظالم سنبھل جاؤ کہ اب حق آنے والا ہے
سنو ظالم سروں کے بل تمہیں لٹکانے والا ہے
کیے تم نے مظالم جو اسی کا بدلہ لے گا وہ
یہ رتبہ شان شوکت سب سبھی کچھ جانے والا ہے
حکومت ظالمانہ جو بنا لی تم نے مغروری
یہ تخت و تاج آ کر حق اسے پلٹانے والا ہے

18
اب تو کہنے کو کچھ بچا ہی نہیں
بنت حوا میں اب وفا ہی نہیں
سر پہ اس نے رکھی ردا ہی نہیں
بے حجابی کی انتہا ہی نہیں
تنگ کپڑوں میں ہر جگہ پھرے وہ
کچھ بھی شرم و حیا رہا ہی نہیں

19
ابن آدم تم گنہ سب چھوڑ کر توبہ کرو
اب تو اپنا رب سے رشتہ جوڑ کر توبہ کرو
ہے اگر تم میں برائی تو سنو تم غور سے
جھوٹ غیبت حرص سے منہ موڑ کر توبہ کرو

15
پیغام مرا جا کر یثرب میں صبا دینا
اک عرض مری جا کر احمدؐ کو سنا دینا
لاحق ہے مرض مجھ کو روحانی و جسمانی
بیمار بہت ہوں میں اب آپ شفا دینا
دیدار کروں تیرا دل کی یہ تمنا ہے
میں کاش ترا روضہ دیکھوں یہ دعا دینا

27