چالیس روز آکے جو در دیکھتے رہے
خیبر میں وہ علی سا نڈر دیکھتے رہے
رک کر سلام کرتے رہے مصطفی جہاں
اصحاب صبح شام وہ گھر دیکھتے رہے
تعظیم میں امام کی جب ہم کھڑے ہوئے
ہم کو فرشتے بھر کے نظر دیکھتے رہے
عباس کا لگا کے علم پھر حسین کی
مجلس کرائی راہ گزر دیکھتے رہے
عابد بجھا دیا شبِ عاشور کو دیا
اصحاب کا حسین جگر دیکھتے رہے

0
3