جو بھی غازی کے در پہ جاتے ہیں |
بخت اپنا جگا کے آتے ہیں |
پاک غازی کے پاک روضے پر |
عرش والے بھی سر جھکاتے ہیں |
فرض اپنا سمجھ کے غازی کو |
دینے ہم بھی سلامی آتے ہیں |
جائیں بیمار گر اسی در پر |
تو شفا لاعلاج پاتے ہیں |
حاجتیں کرتے ہیں روا غازی |
اس لیے غم انہیں سناتے ہیں |
ہے وفا کا عظیم پیکر وہ |
اس لیے ہم علم اٹھاتے ہیں |
مان کر باوفا انہیں عابدؔ |
گھر کی چھت پر علم لگاتے ہیں |
معلومات