مومنوں شعبان میں ہادی ہمارے آ گئے
فاطمہ کے صحن میں احمد کے پیارے آ گئے
اک محمد دو علی شعبان میں اترے مگر
ساتھ میں ہی فاطمہ کے گوشوارے آ گئے
قاسم و اکبر بھی غازی زینب و شبیر بھی
ہمسفر کربل کے ہیں اک ساتھ سارے آ گئے
پھول زہرا کے کھلے رونق لگی شعبان میں
یوں لگا کے آسماں سے ہی ستارے آ گئے
شان میں ان کی ولادت پے لکھوں عابدؔ کیا
اس طرح سے میں کہوں قرآں کے پارے آ گئے

0
11