یہاں سب لوٹنے والے سخاوت کون کرتا ہے
ہیں سب مصروف دولت میں عبادت کون کرتا ہے
سبھی ظالم برابر ہیں مقابل میں نہیں کوئی
پجاری ہیں یہاں سب ہی بغاوت کون کرتا ہے
خدا کو بھول بیٹھے ہیں خدا کو ماننے والے
ہیں نافرمان خالق کے اطاعت کون کرتا ہے
امیروں کی یہ دنیا ہے غریبوں کا نہیں کوئی
غریبوں اور بےکس سے محبت کون کرتا ہے
ابھی بھی وقت ہے عابد چلو رب کو کرو سجدہ
سوا رب کے گنہ گاروں پہ رحمت کون کرتا ہے

18