ذوالفقار کا دشمن کو مزہ چکھانا ہے
منتظر کے آنے کا منتظر زمانہ ہے
جب امام آئیں گے حال دل سنانا ہے
قاتلانِ زہرا کا نام بھی بتانا ہے
جب ظہور ہو گا وعدہ وفا کریں گے ہم
عہد جو کیا تھا ہم نے اسے نبھانا ہے
پر کریں گے عدل و انصاف سے زمیں ساری
کائنات کے مظلوموں کو حق دلانا ہے
ظلم جو بپا ہے عالم میں ہر طرف عابد
خاتمہ مظالم کا کرنے ان کو آنا ہے

0
12