خود کو دنیا میں معتبر دیکھا |
زندگانی کو مختصر دیکھا |
در سبھی میں نے بند دیکھے پر |
صرف وا ایک رب کا در دیکھا |
دارِ فانی میں چھوڑ کر سب کو |
عشق بھی ہم نے ان سے کر دیکھا |
ان کی شفقت نہ ہو سکی ہم پر |
ہم نے سو سو طرح سے مر دیکھا |
اس کے ہی انتظار میں عابدؔ |
اپنی آنکھوں کو خوں سے تر دیکھا |
معلومات