خود کو دنیا میں معتبر دیکھا
زندگانی کو مختصر دیکھا
در سبھی میں نے بند دیکھے پر
صرف وا ایک رب کا در دیکھا
دارِ فانی میں چھوڑ کر سب کو
عشق بھی ہم نے ان سے کر دیکھا
ان کی شفقت نہ ہو سکی ہم پر
ہم نے سو سو طرح سے مر دیکھا
اس کے ہی انتظار میں عابدؔ
اپنی آنکھوں کو خوں سے تر دیکھا

0
28