تھا جگر نبی کا جو آج پھر وہ روتا ہے
منہدم مدینے میں فاطمہ کا روضہ ہے
در نبی کی بیٹی کا پہلے بھی جلایا تھا
آج ظالموں نے پھر دل نبی کا توڑا ہے
زندگی میں تڑپایا جس کسی نے زہرا کو
دوزخی فرشتوں نے ان کو خوب دھونا ہے
پوچھتے ہو ہم سے تم کب امام آئیں گے
آنے والے ہیں مولا اب حساب ہونا ہے
وقت آ گیا عابدؔ اب بقیع بن جائے
پھر وہاں پہ ماتم بھی کھل کے ہم نے کرنا ہے

0
18