Circle Image

Mufti Munawwar Bhatabari

@muftimunawwarbhatabari

قہر خدا کا جو آگیا ہے وہ دیکھو امریکہ جل رہا ہے
عذابِ رب میں جو مبتلا ہے وہ دیکھو امریکہ جل رہا ہے
جہاں میں چیلنج کر رہا تھا ، بڑا ستم گر بنا ہوا تھا
خودی کو بےبس سمجھ رہا ہے وہ دیکھو امریکہ جل رہا ہے
عذابِ رب سے نہ ڈر رہا تھا،کبھی کسی سے نہ ڈر رہا تھا
قہر جو قہار کا بپا ہے وہ دیکھو امریکہ جل رہا ہے

0
1
20
الوداع اے مدرسہ اسلامیہ اب الوداع
الوداع اے علم و فن کا میکدہ اب الوداع
رہتے ہیں سب ہی یہاں پے پاسبانِ علم و فن
ہوتے ہیں سیراب ہردم تشنگانِ علم و فن
بنتے ہیں فضلِ خدا سے ترجمانِ علم و فن
اے خدا محفوظ رکھ یہ گُلْسِتانِ علم و فن

61
یہ نائسی انار کلی کی ہیں اک کلی
اب احتشام کو ہو مبارک یہ زندگی
محفل سجی ہے شادی مبارک کی دل نشیں
پھولوں سے ہر گلی ہے سجی میرے ہمنشیں
یہی دعا ہے رب سے ہو خوش حال زندگی
یہ نائسی انار کلی کی ہیں اک کلی

32
انصاف ہمیں اب کیسے ملے؟ منصف ہی یہاں جب قاتل ہے۔
امیدِ بھلا اب کیسے رہے؟ رہبر ہی یہاں جب قاتل ہے۔
لگتا ہی نہیں حاکم ہے کوئی، جاہل کو صدارت جب سے ملی
معصوم کی کشتی پھنسنے لگی ، مجرم کو سزا تو مل نہ سکی
کشتی بھی بھنور میں کیوں نہ پھنسے؟ کرسی پے یہاں جب قاتل ہے ۔
انصاف ہمیں اب کیسے ملے؟ منصف ہی یہاں جب قاتل ہے۔

27
انصاف ہمیں اب کیسے ملے؟ منصف ہی یہاں جب قاتل ہے ۔
امیدِ بھلا اب کیسے رہے؟ رہبر ہی یہاں جب قاتل ہے ۔
رو داد سنا جو رونے لگا، ہم زخم سدا سہہ لیتے ہیں
امید وفا پر دھوکہ ملا، ہم پھر بھی وفا ہی کرتے ہیں
امیدِ وفا اب کیسے رہے؟دھوکہ ہی وفا میں داخل ہے ۔
انصاف ہمیں اب کیسے ملے؟ منصف ہی یہاں جب قاتل ہے ۔

272
رہبر و رہنما جامعہ للبنات
علم کا مے کدہ جامعہ للبنات
فکر آزاد اک لےکے آئے یہاں
علم و فن کا شجر پھر لگائے یہاں
محنتیں کوششیں آج ان کی عیاں
علم و فن کا شجر یہ پھلے بس یہاں

28
مفتی شاہد حسن ، مفتی شاہد حسن
ماہرِ علم و فن ، مفتی شاہد حسن
آپ شانِ بُزُرْگوں کے ہیں اک نشاں
تشنگی بجھتی ہے ، علم و فن کی جہاں
منبع علم و فن ، باغبانِ چمن
مفتی شاہد حسن ، مفتی شاہد حسن

34
مفتی ہدایت اللہ مفتی ہدایت اللہ
ہیں دینِ حق کے شیدا مفتی ہدایت اللہ
تفسیر ہے مثالی تقریر بھی مثالی
علموں کے ہیں وہ دریا مفتی ہدایت اللہ
مفتی ہدایت اللہ مفتی ہدایت اللہ
ہیں دینِ حق کے شیدامفتی ہدایت اللہ

22
دلنشیں پیارے لمحات یہ مبارک ہو
رخصتی یہ شان الرحمن کو مبارک ہو
کتنے دلربا ، دلکش دلنشیں نظارہ ہے
ہر طرف محبت اور دل لگی نظارہ ہے
دلکشی نظارے لمحات یہ مبارک ہو
دلنشیں پیارے لمحات یہ مبارک ہو

14
رہبر و رہنما ہے علی گڑھ اسِکول
علم کا مے کدہ ہے علی گڑھ اسکول
فکر نعمان اک لیکے آئے یہاں
علم و فن کا شجر پھر لگائے یہاں
پیکرِ علم و فن اب ہوں پیدا یہاں
بادلِ علم و فن تو برس اب یہاں

43
سب چلو راہِ حق سب چلواجتماع
ہوگا  لوچا  ندی  پاس اک  اجتماع
فکر اور محنتیں لے کے آئیں سبھی
کر کے توبہ خدا کو منائیں سبھی
نیکیاں مل کے اب تو کمائیں سبھی
بوڑھے بچے وہاں سب چلو اجتماع 

20
نیکی ہی کمائیں سب رمضان مبارک ہے
رمضان مبارک ہے رمضان مبارک ہے
ہروقت نمازی ہو ہر شب میں تراویح ہو
بے داری شبوں میں ہو روزہ بھی دنوں میں ہو
نیکی ہی کمائیں سب رمضان مبارک ہے
رمضان مبارک ہے رمضان مبارک ہے

12
سیتَا گاچھ کے مکھیا جی تو چل دیے عقبیٰ
چل دیے حبیب الرحمن جانبِ عُقبی
ہاں ملے فضلیت رمضان کی سبھی ان کو
اے خدا عطا کر جنتْ بَرِیں وہاں ان کو
ہے دعا منور کی،  بخششیں ملے ان کو
بے مثال اک مکھیا تھے جو چل دیے عقبیٰ

18
علم کے بحرِ رواں ہیں اک مربی باکمال
یعنی مولانا خلیلَ احمد مربی باکمال
حق و باطل کے لیے ہاں صاحبِ للکار ہیں
قوم و ملت کے لیے تَو صاحبِ افکار ہیں
دینِ حق کے ترجُماں ہیں اک مربی باکمال
علم کے بحرِ رواں ہیں اک مربی باکمال

32
عید کا دن آ رہا ہے ہو خوشی کا اِہتِمام
ساتھ اپنے لا رہا ہے وہ خوشی کا اک پیام
خوشنما رونق ہے ہر سو مسکراتا ہے چمن
عید تو دل سےمنائیں مل کے سب اہلِ وطن
ہر طرف سے لا رہا ہے بس محبت کا پیام
عید کا دن آ رہا ہے ہو خوشی کا اہتمام

12
انصاف منور کیسے ملےمنصف ہی یہاں جب قاتل ہے
امیدِ بھلا اب کیسے رہے رہبر ہی یہاں جب قاتل ہے
کندھوں پے جنازہ حق کا لیے بازار میں ہردم پھرتے ہیں
بس حق کو دبانے کے ہی لیے ہر گام وہ کوشاں رہتے ہیں
بس راج سدا وہ کرنے لگے خاموش یہاں جب عاقل ہے
انصاف منور کیسے ملے منصف ہی یہاں جب قاتل ہے

62
سنت ہے خلیل کی قربانی سنت یہ کریں کیسے وہ ادا
غزّہ کی زمیں میں ہے بربادی سنت یہ کریں کیسے وہ ادا
کہ خوں سے لُہان جسد ان کے ہر آن ستم وہ سہتے رہے
گھر بار اجڑ ہی گئے ان کے ہر گام و سحر وہ مٹتے رہے
فریاد نہیں کوئی سن پائے وہ آہ و فگاں ہی کرتے رہے
تمْہاری یہ کیسی مسلمانی اور کیسی ہے تمہاری یہ ادا  

68
ہو رہی ہیں رب کی تجھ پر رحمتیں ہی رحمتیں
کرتا جا طے اے منور منزلیں ہی منزلیں
رحمتیں ہی رحمتیں ہوں ان پے ہر شام و سحر
محنتیں جو کرتےتھے تجھ پے سدا شام و سحر
شفقتیں جوکرتے تھے تجھ پے سدا شام و سحر
اے خدا  کر نازل ان پر، رحمتیں ہی رحمتیں

47
بہت ہی پیارے بہت دل حسیں ہیں
بہت ہی پیارے بہت دل نشیں ہیں
ہیں منت نگر گو رومارا کے بابل
وہ تو دھان گڑہا کے حافظ ہیں بابل
صلاح و فلاح کے سدا وہ ہیں قابل
سنن کے ہیں حامل ظُلَم کے ہیں قاتل

24
مفتی جسیم اختر مفتی جسیم اختر
ہستی بڑی ہے رہبر مفتی جسیم اختر
ماہر ہیں علم و فن کے داعی ہیں دینِ حق کے
علموں کے ہیں وہ محور مفتی جسیم اختر
مفتی جسیم اختر مفتی جسیم اختر
ہستی بڑی ہے رہبر مفتی جسیم اختر

133