| انصاف ہمیں اب کیسے ملے؟ منصف ہی یہاں جب قاتل ہے۔
|
| امیدِ بھلا اب کیسے رہے؟ رہبر ہی یہاں جب قاتل ہے۔
|
| لگتا ہی نہیں حاکم ہے کوئی، جاہل کو صدارت جب سے ملی
|
| معصوم کی کشتی پھنسنے لگی ، مجرم کو سزا تو مل نہ سکی
|
| کشتی بھی بھنور میں کیوں نہ پھنسے؟ کرسی پے یہاں جب قاتل ہے ۔
|
| انصاف ہمیں اب کیسے ملے؟ منصف ہی یہاں جب قاتل ہے۔
|
|
|