بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلوا علیہ و اٰ لہٖ
میرے مصطفیٰ کے کمال کی ،میرے مجتبٰی کے جمال کی
میرے مرتضی کے خصال کی، نہ مثل کوئی، نہ مثال ہی
وہ کتابِ حق لیے آگیے ، جو جہاں میں سب کو سنا گیے
ابدی نظام بتا گیے ، ہیں سراپا صدقِ مقال ہی
سبھی انبیاء کے امام ہیں، وہی خیر و فخر انام ہیں
کہ وہ ایسے عالی مقام ہیں،کوئی پہونچے کیا ہے مجال ہی
وہ بشیر ہیں وہ نذیر ہیں؛ وہ حبیبِ رب قدیر ہیں
وہی ماہِ بدرِ منیر ہیں ، ہو بدل کوئی، ہے محال ہی
اے منور اب یہی کام ہو، کہ بلب درود و سلام ہو
کہ اسی میں عمر تمام ہو ، درِ رب سے ہے یہ سوال ہی

75