ماہرِ فن تجوید قاری رضی
علم و فن کی ہیں تمہید قاری رضی
شانِ اجداد کے اک نشاں آپ ہیں
علمِ تجوید کے باغباں آپ ہیں
طالبوں کے لیے اک جہاں آپ ہیں
نسلِ نو کی ہیں امید قاری رضی
رب کے قرآن کو اپنی آواز سے
ہے سنوارا سدا اچھے انداز سے
اور نوازا خدا نے یہ اعجاز سے
ہر گھڑی قابلِ دید قاری رضی
باہنر باکمالِ ایْکْ استاد ہیں
آپ سب سے سبھی آپ سے شاد ہیں
باغِ صوفی میں آزاد و آباد ہیں
ہیں عیاں مثلِ خورشید قاری رضی
دی خدا نے مہارت قراءت میں بھی
آپ اعلی ہیں الفت میں چاہت میں بھی
اور نرالے ہیں حسن و ذہانت میں بھی
ہو بیاں کیسے تسوید قاری رضی
اور منور نے بھی علم ان سے لیا
درسِ اخلاق اور حلم ان سے لیا
فن تجوید کا فہم ان سے لیا
درس و تدریس کی عید قاری رضی

62