| انصاف منور کیسے ملےمنصف ہی یہاں جب قاتل ہے |
| امیدِ بھلا اب کیسے رہے رہبر ہی یہاں جب قاتل ہے |
| کندھوں پے جنازہ حق کا لیے بازار میں ہردم پھرتے ہیں |
| بس حق کو دبانے کے ہی لیے ہر گام وہ کوشاں رہتے ہیں |
| بس راج سدا وہ کرنے لگے خاموش یہاں جب عاقل ہے |
| انصاف منور کیسے ملے منصف ہی یہاں جب قاتل ہے |
| امیدِ بھلا اب کیسے رہے رہبر ہی یہاں جب قاتل ہے |
| شاہد بھی وہی فیصل بھی وہی قاتل کی عدالت ہے لوگو |
| قارون وہی فرعون وہی ظالم کی حکومت ہے لوگو |
| کہ آہ و فگاں اب کون سنے حاکم ہی یہاں جب قاتل ہے |
| انصاف منور کیسے ملے منصف ہی یہاں جب قاتل ہے |
| امیدِ بھلا اب کیسے رہےرہبر ہی یہاں جب قاتل ہے |
| سچوں کے لیے سچ کہنا یہاں مشکل ہی نہیں ناممکن ہے |
| اچھوں کے لیے اب جینا یہاں مشکل ہی نہیں ناممکن ہے |
| چین و سکوں سب مٹنے لگے عادل ہی یہاں جب قاتل ہے |
| انصاف منور کیسے ملے منصف ہی یہاں جب قاتل ہے |
| امیدِ بھلا اب کیسے رہے رہبر ہی یہاں جب قاتل ہے |
| ہاں چھوٹ ملی ہے ان کو ابھی اللہ کی پکڑ تو آئے گی |
| کچھ صبر منور تھوڑا سہی اللہ کی مدد تو آئے گی |
| جو فضل و کرم ہر آن ہوئے امداد خدا کی شامل ہے |
| انصاف منور کیسے ملےمنصف ہی یہاں جب قاتل ہے |
| امیدِ بھلا اب کیسے رہے رہبر ہی یہاں جب قاتل ہے |
معلومات