Circle Image

احمد رضا گلؔ

@arg

شوق دل کا مٹا دیا جاۓ
اب تو اس کو بھلا دیا جاۓ
دل پہ دستک اگرچہ دے کوئی
اس کو چہرہ دکھا دیا جاۓ
ڈر گیا گر وہ تیری ہیبت سے
یہ اجالا بجھا دیا جاۓ

0
4
اس کی نگاہِ شوق سے رغبت نہ ہو کہیں
ڈرتا ہوں میری بات سے دقت نہ ہو کہیں
اتنا جو بے رخی ہے مرے دل سے اہلِ دل
دل کو تمہاری یاد سے نفرت نہ ہو کہیں

0
4
قسم ہے کسی سے رفاقت نہ کرنا
ہوس کے جہاں میں قرابت نہ کرنا
قدم ہر قدم پر وفا کے ہیں پھندے
سنبھل کر ہی رہنا محبت نہ کرنا

0
3
کون دل میں جگہ دیتا ہے بشر
خشک پتے گرا دیتا ہے شجر
دل جو بھر جاتا ہے گلؔ عالم کا
ایک پل میں بھلا دیتا ہے بشر

0
3
ان آنکھوں کو الفت کا اُپہار میں تجھ کو دے دوں
ہو الفت تجھ سے اتنی کہ پیار میں تجھ کو دے دوں
جب بھی میں سانسیں لوں سامنے ہو صورت تیری
من کرتا ہے اپنا سب سنسار میں تجھ کو دے دوں

0
10
غم کے ماروں کو مژدہ سنائیں گے آقا
ہم سے عاصی کو در پہ بلائیں گے آقا
نفسی نفسی کا عالم اور دہشت کا دن
ربی حبل امتي کہتے آئیں گے آقا
گرمئ محشر سے جو یہ بھڑکے گا بدن
اپنے دامن میں ہم کو چھپائیں گے آقا

0
4
رضأ الٰہی میں دن جو گزرے وہ دن بے مثل و مثال ہوگا
ستم کی ہر گھونٹ پی کے بولے تو ایسا بندہ بلال ہوگا
.
تمہاری پوجا کروں کیوں آخر اے بت کدوں کے حسین پتھر
تمہاری صورت سے بڑھ کے بہتر خدا کا حسن و جمال ہوگا

0
6
قوم کے اک رہنما کو کھو دیا
آج اس شیرِ وفا کو کھو دیا
.
قوم و ملت کے لیے تھا آبرو
ہم نے اب حق کی صدا کو کھو دیا
.

0
7
لے کر قلم یوں عشق کا اظہار کیجئے
نعتِ نبی کی دھن ملی اشعار کیجیے
.
دل کو نبی کے عشق سے سرشار کیجیے
من کو نبی کے نور سے انوار کیجیے
.

0
4
نبیوں کے بعد افضل رتبہ ابو بکرؓ کا
قرآن میں ہے نازل کلمہ ابو بکرؓ کا
اس پر نثار تم ہو جس پر نثار دنیا
کیسے کوئی بھلا ہو اعداء ابو بکرؓ کا
رخ میں نبیﷺ کے اپنا جلوہ ہی دیکھتے ہیں
صدق و صفا کا گوہر چہرہ ابو بکرؓ کا

8
دہر فانی سے مر کے جائیں گے
حسب معمول سب رلائیں گے
اپنی ہستی تو کاغذی ہے گلؔ
یاد ہم کس کے دل کو آئیں گے

0
8
کرم کی عطا ہو عطائے رسول
عطائے خدا ہو عطائے رسول
تمہیں سلطنت ہند کی رب نے دی
ہمیں کچھ عطا ہو عطائے رسول
غریبوں پہ اپنی کرم کیجیے تو
غریبِ نواں ہو عطائے رسول

11
یارب دعائے خیر کی عادت نہ ختم ہو
دل سے نبی کے آل کی چاہت نہ ختم ہو
دل میں بسا دے آل محمد سے تو وفا
پھر زندگی سے ان کی محبت نہ ختم ہو
یہ زندگی ہی ختم ہو مطلب نہیں کوئی
لیکن کبھی بتول کی الفت نہ ختم ہو

0
10
دل کی دھڑکن تیز ہوئی ہے یاد نبی کی آئی ہے
ہلچل ہلچل دل میں مچی ہے یاد نبی کی آئی ہے
نور نبی کی بات بتاؤں آؤ آؤ نعت سناؤں
محفل نعتِ پاک سجی ہے یاد نبی کی آئی ہے
عشق نبی کا دل میں بسا دنیا کی الفت سے بچا
دنیا پل دو پل کی گھڑی ہے یاد نبی کی آئی ہے

9
مجھ خطاور کی خطاؤں کا رسالہ نہ بنا
جرم مقبول ہے مجھ کو تو تماشہ نہ بنا
مجرمِ عشق کو منظور ہے عادل کا عدل
میں ستمگر ہوں کوئی ایسا بہانہ نہ بنا

9
لا خدا کو بھا گیا ظالم کا سجدہ ہائے ہائے
لطف اب دیتا نہیں مسلم کا سجدہ ہائے ہائے
وقت کے فرعونوں نے لے لی امامت کی سند
کھو گیا ہے کیا کہیں عالم کا سجدہ ہائے ہائے

9
قلم کو مشک سے دے غسل پھر دل کی صفائی کر
وضو کر کے ادب سے نعت آقا کی لکھائی کر
ادب کا رکھ خیال اس دم کہ جب نعتیں لکھائی کر
درودِ پاک پڑھ پھر نعت سرور کی سجائی کر
نگاہوں میں سما جاۓ جو صورت شاہِ خوباں کی
تو پھر یاسین اور حامیم کی جلوہ نمائی کر

14
مالک و مولا ہے وہ اے بندۂ رب
باقی ہے عبدِ خدا اے بندۂ رب
ذرے ذرِ پر ہے اسی کی ہی نظر
قادرِ مطلق ہے وہ اے بندۂ رب
اس کے ہاں چلتا نہیں ہے شاہ و فقیر
اعلی و ادنی ہے سب اے بندۂ رب

23
جان و دل جان و جگر جانِ وفا ہے اقصٰی
صرف مسجد نہیں مولا کی رضا ہے اقصٰی
دینِ وحدت کی تجلی کی ضیا ہے اقصٰی
اہلِ قرآن کو اسرا کی ندا ہے اقصٰی
گود میں تیرے رسولوں نے ولادت پائی
شبِ اسرا میں محمد ﷺ کی دعا ہے اقصٰی

12
دین کے تم پھبن السلام السلام
اے حسین و حسن السلام السلام
مولیٰ حیدر کے گل جان زہرا بتول
باغ جنت کے گل تم ہو نورِ رسول
تم کو بھیجیں سلام انبیا و رسل
اے گلِ پنج تن السلام السلام

14
ہزاروں ظلم سہ کر لب کشائی وہ نہیں کرتے
خدا کے نیک بندے درد کا شکوہ نہیں کرتے
مزین سینہ رہتا ہے صدا عشقِ الٰہی سے
ولی اللہ اپنی شان کا دعویٰ نہیں کرتے
عطا جو کچھ بھی کرتے ہیں، الٰہی کے خزانہ سے
بلا مرضی خدا کچھ بھی ولی اللہ نہیں کرتے

10
عشق سرکارِ دو عالم کا عیاں قندیل ہے
کیا بجھائے غیر قائل تو حسد تمثیل ہے
سنیوں ہم عشق سرور کے لیے ہی آئے ہیں
گر نہیں عشقِ محمد ﷺ زندگی تذلیل ہے
ہیں مکیں کے لامکاں وہ کون ہو ان کی طرح
اور جس کے در کا درباں حضرتِ جبریل ہے

12
92
اعلی امام تم ہو عالی مقام تم ہو
امت کے مہدی ہادی جانِ تمام تم ہو
تم جانشین حیدر ؓ بازوِ حسن ؓ تم ہو
زہرا ؓ کے چین تم ہو نانا کے نام تم ہو
توحید کی بقا ہو تم دین کی پناہ ہو
دینِ نبی کے بے شک اعلی نظام تم ہو

11
اس روضہ اطہر کی انوار کا کیا کہنا
آمد ہے فرشتوں کی دربار کا کیا کہنا
ہے چاند یہ جلوہ نما جس طرح ستاروں میں
جھرمٹ میں صحابہ کی سرکار کا کیا کہنا
بستر پہ محمد کی بے فکر ہیں آج علی
اس غیب کے عالم کی گفتار کا کیا کہنا

2
36
محفلِ رنگ مدحت سجائیں گے آج
سوے خضرا سماعت لے جائیں گے آج
رات بھر ان کی مدحت سجائیں گے آج
اپنی سوئی یہ قسمت جگائیں گے آج
دل نشیں اپنی شب کو بنائیں گے آج
گھر میں شمعِ محبت جلائیں گے آج

17
اپنا مسکن ہی بھلا بیٹھے ہیں
باغِ فانی کو سجا بیٹھے ہیں
سوچ کر سُرمہ رکن عشرت کو
گرد آنکھوں میں لگا بیٹھے ہیں
عشق کے نام پہ خود کر کے ستم
عزت و حُسن گوا بیٹھے ہیں

41