مجھ خطاور کی خطاؤں کا رسالہ نہ بنا |
جرم مقبول ہے مجھ کو تو تماشہ نہ بنا |
مجرمِ عشق کو منظور ہے عادل کا عدل |
میں ستمگر ہوں کوئی ایسا بہانہ نہ بنا |
مجھ خطاور کی خطاؤں کا رسالہ نہ بنا |
جرم مقبول ہے مجھ کو تو تماشہ نہ بنا |
مجرمِ عشق کو منظور ہے عادل کا عدل |
میں ستمگر ہوں کوئی ایسا بہانہ نہ بنا |
معلومات