مجھ خطاور کی خطاؤں کا رسالہ نہ بنا
جرم مقبول ہے مجھ کو تو تماشہ نہ بنا
مجرمِ عشق کو منظور ہے عادل کا عدل
میں ستمگر ہوں کوئی ایسا بہانہ نہ بنا

9