ہزاروں ظلم سہ کر لب کشائی وہ نہیں کرتے
خدا کے نیک بندے درد کا شکوہ نہیں کرتے
مزین سینہ رہتا ہے صدا عشقِ الٰہی سے
ولی اللہ اپنی شان کا دعویٰ نہیں کرتے
عطا جو کچھ بھی کرتے ہیں، الٰہی کے خزانہ سے
بلا مرضی خدا کچھ بھی ولی اللہ نہیں کرتے
خدا نے دہر کو اسباب پر قائم بنایا ہے
بخود کوئی شۓ خود کو کبھی پیدا نہیں کرتے
مدد کرنے پہ قادر حق تعالی نے کیا ان کو
جو عبداللہ کرتے ہیں وہ غیر اللہ نہیں کرتے
تمہارے عقل پر مہرِ جہالت رب نے بخشی ہے
جو عبداللہ ہیں گلؔ اس کو غیر اللہ نہیں کہتے

10