غم کے ماروں کو مژدہ سنائیں گے آقا
ہم سے عاصی کو در پہ بلائیں گے آقا
نفسی نفسی کا عالم اور دہشت کا دن
ربی حبل امتي کہتے آئیں گے آقا
گرمئ محشر سے جو یہ بھڑکے گا بدن
اپنے دامن میں ہم کو چھپائیں گے آقا
ہم تو اترائیں گے روزِ محشر میں گل
جامِ کوثر ہاتھوں سے پلائیں گے آقا

0
4